الیکشن شفاف ،ہارنے والے عوامی رائے کا احترام کریں،شکایات دورہوگی،استعفیٰ نہیں دینگے،الیکشن کمیشن

  • August 1, 2018, 10:47 am
  • Breaking News
  • 414 Views

اسلام آباد(طاہر خلیل) الیکشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر اورالیکشن کمیشن کےارکان کے استعفے کا مطالبہ مسترد کرتےہوئےکہاہےکہ الیکشن شفاف ہوئے، ہارنے والے عوامی رائے کا احترام کریں، شکایات دور ہوں گی،کمیشن کے ارکان استعفے نہیں دینگے‘فافن اور یورپی مبصرین نے الیکشن کو آزادانہ‘ منصفانہ اور غیر جانبدارانہ قرار دیا‘ یہ قوم کی جمہوری فتح ہے‘تمام جماعتیں نتائج تسلیم کرکے آئینی اداروں پر بلاجواز تنقید سے گریز کریں‘ نتائج میں تاخیر پر صوبائی الیکشن کمشنرز، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران سے وضاحت طلب کر لی ہے، آر ٹی ایس کے حوالے سے تفصیلی تجزیہ اورمحاسبہ کیا جائے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نےکہا کہ اے پی سی میں چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ سامنے آیا جس کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، اگر کسی امیدوار کو کسی حلقے یا پولنگ اسٹیشن سے شکایت ہے تو قانون کی مطابق اس کا ازالہ کیا جائیگا، کوئی شکایت ہے تو آئین میں دیئے گئے

طریقے پر عمل کریں۔انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے کہا کہ وہ انتخابی نتائج کو تسلیم کریں، تمام جمہوری قوتیں سیاسی مفادات کو پس پشت ڈالتے ہوئے آئین و قانون کی بالادستی کے لئے آئینی اداروں پر بلاجواز تنقید سے گریز کریں اور مستحکم پاکستان کیلئے کردار ادا کریں۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کی شفافیت اور غیر جانبداری اس عمل سے ظاہر ہوتی ہے کہ ملک کے طو ل وعرض میں الیکشن وقت پر ہوئے، ان میں ووٹرز کی کثیر تعداد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور ووٹر ٹرن آؤٹ 52 فیصد رہا۔ نتائج میں تاخیر پر صوبائی الیکشن کمشنرز ، آر اوز اور پریذائیڈنگ آفیسرز سے وضاحت طلب کی ہے۔بابر یعقوب نے مزید کہا کہ عام انتخابات شفاف اور غیر جانبدا را نہ ہوئے ، فافن اور یورپی مبصرین نے الیکشن کو آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ قرار دیا، یہ قوم کی جمہوری فتح اور اعزاز کی بات ہے۔ الیکشن کمیشن نے تمام جماعتوں کو لیول پلینگ فیلڈ کیلئے متعدد اقدامات کیے، مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر نیب سے درخواست کی گئی کہ ان کے امیدو ارو ں کو ہراساں نہ کیا جائے۔ کمیشن نے الیکشن کے تمام مراحل تک عوام تک فوری رسائی کو یقینی بنانےکیلئے متعدد اقدامات کیے اور ملکی تاریخ میں پہلی بار 85 ہزار پولنگ اسٹیشنوں کا سروے کرایا گیا اور صوبائی حکومتوں کو سہولیت دینے کا کہا گیا، یہ پہلا الیکشن ہے جس میں خواتین کی بطور ووٹر اور امیدوار شرکت کو سب نےسراہا۔

https://jang.com.pk/news/528617