کنٹرولر جمہوریت سے ملکی ترقی وخوشحالی ممکن ہیں ، رضا محمد رضا

  • October 11, 2018, 11:38 pm
  • National News
  • 87 Views

لورالائی( پ ر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ملک میں آئین وپارلیمنٹ کی بالادستی ، قانون کی حکمرانی اور قوموں کی برابری پر من وعن عمل کرنے سے ہی بحرانوں پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔جبکہ بدترین دھاندلی پر مبنی انتخابات کے ذریعے موجودہ حکومتوں کے قیام سے ملک مزید بحرانوں میں مبتلا ہوگی۔ اور کنٹرول جمہوریت کے ذریعے زندگی کے کسی بھی شعبے میں ترقی وخوشحالی ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رضا محمدرضا، مرکزی سیکرٹری سابق صوبائی مشیر عبید اللہ جان بابت ، چےئرمین اللہ نور خان ، صفدرمیختر وال ودیگر نے شہدا اکتوبر کی برسیوں کے موقع پر منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوامیپ ان کی قیادت ، رہنماؤں کارکنوں اور غیور پشتون ملت نے ہمیشہ تمام آمریتوں کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے عوام کی حق حکمرانی کے حصول کیلئے مسلسل قربانیاں دیں ہیں جبکہ خان شہید اور ان کی شروع کردہ تحریک نے انگریزی استعمار کے خلاف آزادی کی جدوجہد میں تاریخی کردار ادا کیا اور اس ملک کے قیام کے بعد ملک کے اقوام وعوام کی حقوق واختیارات کے حقیقی علمبردار تھے جنہوں نے زندگی کا طویل عرصہ فرنگی اور ملک کے آمر حکمرانوں کے جیلوں میں گزار کر شہادت تک ثابت قدم رہے اور اسی طرح ہر ظلم وجبر کیخلاف پشتونخوامیپ کی جدوجہد تمام ملت کیلئے قابل تحسین اور قابل تقلیدہیں ۔ جس طرح 7اکتوبر کے شہدا جمہوریت اور 11اکتوبر کے شہدا وطن سمیت پشتونخوا وطن کے تمام معلوم اور نامعلوم شہدا ان کی زندہ مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اس خطے اور ملک میں پشتون افغان ملت کو بدترین اور اذیت ناک صورتحال کا سامنا ہے ۔ملک کے ہر گوشے میں پشتون قوم کے ساتھ تیسرے درجے کے شہری کا سلوک روا رکھا جارہا ہے ان پر روزگار کے دروازے بند رکھے جارہے ہیں۔ جبکہ بدترین دھاندلی کے نتیجے میں قائم حکومتوں کے پاس کوئی پالیسی نہیں بلکہ ان کے عوام دشمن اقدامات نے ملک کے تمام اقوام وعوام کو مزید مشکلات میں مبتلا کردیا ہے اور ان حکومتوں میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ اقوام وعوام کو درپیش مسائل حل کرسکے۔انہوں نے کہا کہ 25جولائی 2018کے انتخابات ملک کی تاریخ کے ناکام ترین اور دھاندلی زدہ انتخابات ثابت ہوئے جس سے ملک کی مکمل اکثریت تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں نے مسترد کرکے اس سلیکشن قرار دیااور یہ تمام غیر آئینی ، غیر قانونی کارروائی اسٹیبلشمنٹ کی بدترین مداخلت اور جانبداری کا نتیجہ ہے ۔ جنہوں نے عوام کی حق حکمرانی پر ڈاکہ ڈال کر دھاندلی کے ذریعے جعلی اور مصنوعی قیادت کو ملک اور صوبوں پر مسلط کیا ۔ لہٰذا ایسے غیر آئینی اقدامات ملک کو مزید بحرانوں میں مبتلا کردیگی جس کی ذمہ داری بھی ان ہی قوتوں پر عائد ہوگی۔