کئی عشروں میں صوبے میں کوئی میگاپراجیکٹ نہیں بناترقیاتی کام کرپشن کی نظر ہے ،مولانا عبدالحق ہاشمی

  • October 12, 2018, 11:25 pm
  • National News
  • 100 Views

کوئٹہ (این این آئی)جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ اچھی حکمرانی ،ترقی وخوشحالی کیلئے سب کابلاتفریق احتساب ،لوٹی گئی قومی دولت برآمد کرنے کی ضرورت ہے۔ سابقہ حکمرانوں کے منصفانہ احتساب نہ ہونے کی وجہ سے عوام کے اعتماد ،قومی خزانے کو نقصان پہنچا ہے ڈالر کی قیمت مسلسل بڑھنے سے ملکی قرضوں میں بے تحاشہ اضافہ تشویشناک ہے ۔ حکومت آئی ایم ایف اور ورلڈبنک پر انحصار کرنے کی بجائے ملکی وسائل پر انحصار کرے اور ملک میں ٹیکس چوروں ، کرپشن زدہ لوگوں کیلئے سخت قوانین بنائیں جائیں اور پیسہ وصول کیا جائے ا نہو ں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں اچھی حکمرانی کی ضرورت ہے تاکہ قومی دولت عوام پرخرچ ہوعوام کے مسائل حل ہو منتخب نمائندوں کو اپنی منشور اوروعدوں پر عمل درآمد کی ضرورت ہے بلوچستان میں غربت وبے روزگاری انتہاکو پہنچ رہی ہے کوئی ترقیاتی کام نہیں ،گزشتہ کئی عشروں میں صوبے میں کوئی میگاپراجیکٹ نہیں بناترقیاتی کام کرپشن کی نظر ہے روزگار پارٹی جیالوں،رشتہ داروں کو ملا ہے جبکہ عوام کو روزگار کیلئے بھاری نقدقیمت ادا کرنا پڑاہے۔جس کی وجہ سے عوام کا حکمرانوں وسیاسی پارٹیوں پر سے اعتماداُٹھ گیا ہے۔جماعت اسلامی عوامی مسائل کو اجاگر اور حل کیلئے جدوجہد کر تی رہیگی ۔دیانت دار قیادت وقت کی اہم ضرورت ہے۔منتخب نمائندے قوم کا دکھ درد رکھنے والا ایماندار ہوتومسائل کے حل کی راہ ہموارہوگی بدقسمتی سے یہاں صورت حال مختلف ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف سے قرضے لینے کی بجائے ملک میں ٹیکس چوروں ، بجلی و گیس کے واجبات دبانے والے بڑے مگرمچوں اور حکومتی سطح پر قرضے معاف کروانے والوں سے پیسہ وصول کرے ۔ ملک میں میگا کرپشن اسینڈلز میں ملوث کرپٹ افراد کے خفیہ اثاثوں اور غیر ملکی اکاونٹس میں رکھی گئی دولت پاکستان لانے کیلئے اقدامات کرے۔ لٹیرے آزاد پھر رہے ہے جبکہ حکومت غریب عوام سے چندے وبھاری ٹیکس وصول کرکے حکمرانی کو دوام دے رہے ہیں جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف ہر محاذ پر پہلے کی طرح سرگرم عمل ہیں ہم کرپشن کے خاتمے سے جدوجہد کرتے رہیں گے جب تک لٹیروں کا احتساب اور ان سے لوٹی گئی قومی دولت برآمدنہیں ہوگی اور ان کو قرارواقعی سزانہیں ملیگا تبدیلی نہیں آئیگی نئی حکومت قرضوں کے ذریعے ملکی معیشت کو اندھیروں میں دھکیلنے کی بجائے ملکی وسائل پر انحصار کرتے ہوئے مثبت اور جاندار پالیسیاں اپنائے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کا سد باب کرے ورنہ مہنگائی اور ٹیکسوں سے ستائی ہوئی عوام سٹرکوں پر نکل آئے گی