سردار اختر مینگل پر مبینہ حملے کیخلاف بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاج ، جلسے جلوس وریلیاں

  • October 15, 2018, 12:11 am
  • National News
  • 217 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)وڈھ میں سردار اختر مینگل پر حملے کی کوششیں کیخلاف بلوچستان مختلف علاقوں میں بی این پی کی احتجاجی ریلیاں جلسے ، جلوس مظاہروں اور قومی شاہراؤں پر دھرنے دیئے گئے تفصیلات کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچ قوم کو آپس میں دست وگریباں کرنے کی سازشوں میں مصروف نیشنل پارٹی بلوچوں کے قتل عام میں ڈیتھ اسکواڈ کی بی ٹیم کا کردار ادا کررہی ہے ۔ میر غوث بخش بزنجو کے نظریات کا سودا کرکے وزیراعلیٰ بننے والے ڈاکٹر مالک بلوچ کی سی پیک سے متعلق معاہدوں میں حیثیت گواہ کی تھی ، حاصل بزنجو کی کارستانیاں دیکھ کر انکے والد میر غوث بخش بزنجو کی روح قبر میں تڑپ اٹھی ہوگی، لیویز تھانہ پر حملے اور اہلکاروں کے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم کا انتخابات میں حصہ لینا ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔بلوچوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہاں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بلوچستان میں حقیقی ترقی و خوشحالی لانے کیلئے جانبدارانہ پالیسیاں ترک کرنا ہونگی ۔بلوچستان نیشنل پارٹی نے بلوچ قومی مفادات کا سودا کرنے کیلئے نہیں بلوچ قوم کے ننگ وناموس عزت وقار اور اپنے اکابرین کو دستار کی سربلندی کیلئے ملک کے ایوانوں کا رخ کیا ہے ۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کے باہر وڈھ میں سرداراخترجان مینگل کی رہائش گاہ پر مسلح افراد کی جانب سے پارٹی کے سربراہ پر حملہ کرنے کی کوشش کیخلاف احتجاجی مظاہر ے سے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ، رکن بلوچستان اسمبلی شکیلہ نوید دہوار، غلام نبی مری، حاجی زاہد بلوچ، ملک محی الدین لہڑی، آغا خالد شاہ دلسوز، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ویگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ کا کہنا تھا کہ پارٹی قائد کے گھر پر حملہ کی کوشش بزدلانہ فعل ہے ایسے ہتھکنڈروں سے پارٹی کو قومی و جمہوری جدوجہد سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا پارٹی کے شہداء کی شہید گل زمین حبیب جالب سے لیکر ملک نوید دہوارتک ایک طویل فہرست ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وڈھ میں بی این پی کے رہبر کو قتل کرنے کی غرض سے منصوبہ بندی کے تحت ڈیتھ اسکواڈ کے سربراہ کی پشت پناہی سے رچائی گئی سازش کو لاکھوں ماؤں، بہنوں ، اور بزرگوں کی دعاء نے کامیاب نہیں ہونے دیا اور بزدل دشمن ہمیشہ کی طرح اپنے بزدلانہ عزائم میں ناکام رہے ۔سردار اختر جان مینگل کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے وہ بلوچ قوم کے محبوب قائد ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعہ کو ذاتی رنجش قرار دیکر ملزمان کو رہا کردیا ہے جو قابل مذمت ہے ۔دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع ہرنائی کے زیراہتمام مرکزی کال پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی رہائش گاہ وڈھ سے دو مشکوک افراد کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ کی برآمدگی کے خلاف پارٹی دفتر سے ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی مینگل کے ضلعی صدر غلام شبیر مری ، جنرل سیکرٹری حاجی نواب خان ،لیبر سیکرٹری اینگل خان مری، نائب صدر محمد مصطفی رند، جوائنٹ سیکرٹری بہرام مری، تحصیل صدر رحمت اللہ ترین ، تحصیل سنیئر نائب صدر جاوید ترین، سنیئر رہنما عبدالواحد بلوچ ، نعیم ناہڑ ، لعل گل مری،اور گلاب خان مری ، بلال رند نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین کو منظم سازش کے تحت نشانہ بنا یا جارہا ہے اس صورتحال پر حکومت غور کر ے اگر کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی دریں اثناء سردار اختر جان مینگل پر قاتلانہ حملے کے خلاف ڈیرہ اللہ یار میں بی این پی کے کارکنوں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکال کر قومی شاہراہ پر دھرنا دیا گیا اتوار کو ڈیرہ اللہ یار میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے درجنوں کارکنوں نے ضلعی صدر بابو دھنی بخش مینگل ڈپٹی جنرل سیکریٹری صدام لانگو اور کامریڈ حیدر بلوچ کی قیادت میں ضلعی آفس سے ایک احتجاجی ریلی نکالی ریلی کے شرکاء کے ہاتھوں میں پلے کارڈ تھے جن پر حکومت مخالف نعرے درج تھے ریلی شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی مرکزی ٹی چوک پر پہنچی جہاں پر مظاہرین نے دھرنا دے کر سندھ بلوچستان قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا احتجاجی دھرنے سے بی این پی ڈیرہ اللہ یار کے رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردار اختر جان مینگل کو قومی اسمبلی میں بلوچستان کے وسائل اور لاپتہ افراد کی بازیابی کی آواز بلند کرنے کے پاداش میں ٹارگٹ بنایا جارہا ہے بی این پی کسی صورت صوبے کے وسائل اور لاپتہ افراد کے معاملے سے پیچھے نہیں ہٹے گی بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین اور کارکنان ہمیشہ قربانی دیتے آئے ہیں آئندہ بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا صوبائی اور وفاقی حکومتیں بلوچستان میں قیام امن میں ناکام ہو چکی ہیں بلوچستان کے سلگتے مسائل پر واحد سیاسی جماعت بی این پی ہے جو کہ بیک وقت صوبائی اور قومی اسمبلیوں میں آواز بلند کرتی آرہی ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میں ریاستی دہشتگردی بند کرکے بی این پی کی قیادت کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔بی این پی کے مرکزی کال پربولان میں بھی بی این پی کا قائد کے گھر پر حملے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی ضلعی آرگنائزرادا کریم بلوچ کی قیادت میں نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بی این پی کے پرچم تھامے رندعلی بازار اور شاہی چوک سے نعرہ بازی کرتے ہوئے پریس کلب ڈھاڈر پہنچے اس موقع پر ریلی کی شرکاء سے کریم بلوچ،غلام ربانی مینگل،میر غلام رسول مینگل،الطاف بلوچ،سمیع جلبانی،طارق بلوچ،علی مراد کرد اور دیگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فرزند بلوچستان سردار اختر جان مینگل کے گھر وڈھ(کوٹ مینگل )پر حملہ پورے بلوچستان پر حملہ تصور کرتے ہیں کیونکہ سردار اختر جان مینگل صوبے کے محکوم اقوام کی ترجمانی کرتے ہیں ساحل وسائل مسنگ پرسنز اور دیگر اہم ایشوز پر آواز بلند کرنے کے پاداش میں انکے گھر پر حملہ کیا گیا جس سے ہمارے قائیدین کے حوصلے پست نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل واحد لیڈر ہیں جنہوں نے بلوچ کاز اور بلوچ حقوق کی حصول کیلئے بر سراقتدار آکر وزارتی مراعات کو بھی ٹھکرا دیا اور بلوچستان کی آواز کو قومی اسمبلی میں جس انداز سے پیش کر رہے ہیں اسکی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔دریں اثناء بی این پی کے مرکزی کال پربولان میں بھی بی این پی کا قائد کے گھر پر حملے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی ضلعی آرگنائزرادا کریم بلوچ کی قیادت میں نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بی این پی کے پرچم تھامے رندعلی بازار اور شاہی چوک سے نعرہ بازی کرتے ہوئے پریس کلب ڈھاڈر پہنچے اس موقع پر ریلی کی شرکاء سے کریم بلوچ،غلام ربانی مینگل،میر غلام رسول مینگل،الطاف بلوچ،سمیع جلبانی،طارق بلوچ،علی مراد کرد اور دیگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فرزند بلوچستان سردار اختر جان مینگل کے گھر وڈھ(کوٹ مینگل )پر حملہ پورے بلوچستان پر حملہ تصور کرتے ہیں کیونکہ سردار اختر جان مینگل صوبے کے محکوم اقوام کی ترجمانی کرتے ہیں ساحل وسائل مسنگ پرسنز اور دیگر اہم ایشوز پر آواز بلند کرنے کے پاداش میں انکے گھر پر حملہ کیا گیا جس سے ہمارے قائیدین کے حوصلے پست نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل واحد لیڈر ہیں جنہوں نے بلوچ کاز اور بلوچ حقوق کی حصول کیلئے بر سراقتدار آکر وزارتی مراعات کو بھی ٹھکرا دیا اور بلوچستان کی آواز کو قومی اسمبلی میں جس انداز سے پیش کر رہے ہیں اسکی مثال ماضی میں نہیں ملتی افسوس کی بات ہے کہ قوم پرستوں نے اپنے دور حکومت میں ریکوڈک اورسیندک کا سودا کیاآج وہی مسلم لیگ ں کی بی ٹیم والے نام نہاد پیٹ پرست سردار اختر جان مینگل کے خلاف محض اپنی ناکام سیاست کو چھپانے کیلئے الزام تراشی کر رہے ہیں انہوں نے اپنی دور حکومت میں بلوچ عوام کے حقوق کا سودا کیا بیروزگاری عام ہوئی اور انکے دور میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ کارنامے منظر عام پر آئے آج وہی لوگ قائد بلوچستان پر الزام تراشی کرکے بلوچ قوم میں نام پیدا کرنا چاہتے ہیں انکی سیاست کو بلوچ عوام نے مسترد کردیا ہے مقررین نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور اسکے حواریوں پر سردار اختر جان مینگل کی صوبے بھر میں مقبولیت ہضم نہیں ہوتی اور مختلف اوچھے ہتکھنڈوں سے بی این پی کے قائدین کو خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ان نادیدہ قوتوں پر واضح ہو کہ عوام اپنے قائد سردار اختر جان مینگل کے ہر حکم پر لبیک کہیں گے اور حقوق کی حصول کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرینگے،دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے گھر پر حملے کے خلاف بی این پی نصیرآباد کی جانب سے ڈیرہ مراد جمالی میں ایک احتجاجی نکالی گی ریلی کی قیادت بی این پی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر میر عبدالغفور مینگل، سینئر پارٹی رہنماء میر عبدالباق مینگل، ڈاکٹر شاہنواز مینگل، اور ایڈوکیٹ شبیر احمد شیرازی کر رہے تھے ریلی بی این پی کے ضلعی دفتر سے نکالی گئی جو مین بازار قومی شاہراہ سے ہوتی ہوئی پریس کلب تک جا پہنچی جہا ں پر احتجاج جلسہ منعقد ہوا مقرین نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سردار اختر جان مینگل کے گھر پر حملہ بزدلانہ فعل ہے واقع کی سخت مذمت کی اس طرح کے غیر قانونی ہتھکنڈوں سے بی این پی کے قائدین کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ بی این پی ایک عوامی قوت کا نام ہے جو کہ صوبے کے عوام کی حقوق اور سرزمین بلوچستان کے سائل وسائل کے تحفظ کے لیے جہدو جہد کر رہی ہے بی این پی کی آواز کو دبانے کے لیے جو حربے استعمال کیے جا رہے ہیں وہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں وڈھ میں سردار اختر جان مینگل پرحملے کی ناکام کوشش کا مقصد بی این پی کو بلوچستان کے عوام کی حقوق سے دستبردار کرنے کی گہری سازشوں کا حصہ ہے انہوں نے کہاکہ ہم پارلمیانی سیاست کے ذریعے عوام کی حقوق اور ان کے حق حاکمیت کے لیے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرتے رہیں گے انہوں نے کہاکہ وڈھ میں سردار اختر جان مینگل کے رہائشگاہ پرحملے کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے تاکہ پارٹی کارکنوں میں پائی جانے والی بے چینی ختم ہو سکے اور واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔