صوبے میں ریسکو1122سروس کا آغاز ناگزیر ہے ،عارف محمد حسنی

  • October 23, 2018, 11:11 pm
  • National News
  • 258 Views

؂کوئٹہ(خ ن) صوبائی وزیر خزانہ میر محمد عارف محمد حسنی نے کہا ہے کہ قدرتی آفات اور کسی بھی ناگہانی صورتحال کا تدارک ممکن نہیں لیکن ایسی صورتحال میں نقصان کو کم سے کم کرنے کیلئے ہم تربیت یافتہ اور پیشہ وارانہ خصوصیات کے حامل افراد کی صلاحیتوں سے بھر پور فائدہ اٹھا سکتے ہیں لہٰذا اس ضمن میں صوبے کے اہم علاقوں میں ریسکیو 1122 سروس کی فراہمی ہماری اہم ضروریات میں شامل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبے کے مختلف علاقوں میں ریسکیو 1122 سروس فراہم کرنے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں اہم شاہراہوں پر حادثات و قدرتی آفات اور دیگر ہنگامی صورتحال میں بروقت فوری طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے اکثر متاثرہ لوگوں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے لہٰذا اگر اس ضمن میں صوبے کے اہم علاقوں میں ضلعی سطح پر تربیت یافتہ ریسکیو ٹیمیں موجود ہوں تو ہم کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات کر سکیں گے ۔ اس موقع پر اجلاس کو ڈی جی پی ڈی ایم اے محمد طارق نے ریسکیو 1122 کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ریسکیو 1122 سروس پہلے مرحلے میں کوئٹہ شہر کی اہمیت اور آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے جلد شروع کی جارہی ہے اور اس حوالے سے کوئٹہ شہر میں 4اسٹیشن ہوں گے جس کے لئے مطلوبہ اسٹاف اور نصف سے زائد مشینری خرید لی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریسکیو 1122 سروس فراہمی کے دوسرے مرحلے میں صوبے کے دیگر علاقوں سبی ، چمن ، لورالائی ، خضدا ، ڈیرہ بگٹی، ڈیرہ مراد جمالی اور حب کے شہروں میں ریسکیو سروس کی فراہمی کی منظوری لی جاچکی ہے فنڈز و دیگر ضروری کارروائی کے بعد ان تمام شہروں میں باقاعدہ کام کا آغاز ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیسرے مرحلے میں صوبے کے باقی ماندہ اہم علاقوں گوادر ، بارکھان ، نوشکی ، چاغی ، پشین قلات ، خالق آباد ، ژوب اور لسبیلہ میں منظوری کے بعد ریسکیو 1122سروس فراہم کی جائے گی ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر خزانہ نے اجلاس کو یقین دلایا کہ ریسکیو 1122 سروس کے حوالے سے مجوزہ فنڈز سمیت دیگر اہم امور کے حوالے سے بھر پور معاونت کی جائے گی ۔