وفاقی حکومت نے برسراقتدار آنے کے وقت جو وعدے کئے تھے وہ تمام بھلا دیئے گئے ،اے این پی

  • October 26, 2018, 10:32 pm
  • National News
  • 41 Views

کوئٹہ (این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں اشیائے ضروریہ پر آئے روز ٹیکسوں میں اضافے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے برسراقتدار آنے کے وقت جو وعدے کئے تھے وہ تمام بھلا دیئے گئے ، ناقص پالیسی کی وجہ سے ملک تاریخ کے بد ترین معاشی بحران سے دوچار ، سعودی عرب سے لیا گیا قرضہ سسپنس سے پر امدادی پیکج ہے جس پر پورے ملک میں خدشات کااظہار کیا جارہا ہے۔ اے این پی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں جمہوری استحکام کے لئے عوامی نیشنل پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے قابل ذکر قربانیاں دیں25جولائی کے عام انتخابات کے بعد مرکز میں بننے والی حکومت نے بہت بلندو بانگ دعوے کئے اور ملک کو معاشی بحران سے نکالنے اور عوام کو مہنگائی سمیت دیگر مسائل سے نجات دلانے کی باتیں کی گئیں مگر افسوس کا مقام ہے کہ یہ تمام وعدے اور دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے وفاقی حکومت نے آتے ساتھ ہی بجلی ، گیس اور دیگر اشیاء4 ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کیا عوام کی روز مرہ استعمال کی اشیاء4 پر اضافی ٹیکس لگائے گئے اور مہنگائی میں بے تحاشااضافہ کیا گیا جس سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوا حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے روپے کی قدر مسلسل کم ہورہی ہے اور ڈالر کی قیمت بڑھتی چلی جارہی ہے سٹاک ایکسچینج ملکی تاریخ کے بد ترین مندی کا شکار ہے اورغریب طبقات پر اضافی بوجھ لاد دیا گیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں سعودی عرب سے لیا گیا قرضہ سسپنس سے پر امدادی پیکج ہے سابقہ ادوار میں بھی اگر حکومتیں چاہتیں تو بیرونی دنیا سے ان کی شرائط پر قرضے لئے جاسکتے تھے مگر ایسا کرنے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ضروری سمجھا گیا جبکہ موجودہ حکومت پارلیمنٹ کوا عتماد میں لئے بغیر عالمی مالیاتی اداروں اور بیرونی دنیا سے قرضے لے رہی ہے جس سے خدشہ ہے کہ ملک میں مہنگائی کی ایک نئی لہر آجائے گی اور روپے کی قدر میں مزید کمی واقع ہوگی وفاقی وزراء4 ٹی وی پروگراموں اور دیگر تقاریب میں بات چیت کرتے ہوئے حقائق چھپارہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے موجودہ وفاقی حکومت کی ناقص پالیسی کا اس سے بڑھ کر ثبوت کیا ہوسکتا ہے کہ یہ حکومت وزراء4 کی تعداد کم کرنے اور ان کے خرچوں میں کمی لانے کی بجائے گائے بھینسیں اور گاڑیاں نیلام کرنے پر فخر محسوس کررہی ہے چھوٹے صوبوں کے مسائل میں اضافہ کیا جارہا ہے اور اب کچھ عرصے سے اٹھارہویں ترمیم کے حوالے سے متنازعہ بیانات آنے لگے ہیں اٹھارہویں ترمیم کے نتیجے میں صوبوں کو اختیارات ملے مگر اب اس اہم ترمیم کو واپس لینے کی باتیں ہورہی ہیں جس کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی بیان میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اٹھارہویں ترمیم کے حوالے سے کوئی بھی اقدام نہ اٹھایا جائے اور صوبوں کو زیادہ سے زیادہ اختیارات دیئے جائیں وفاقی حکومت معاشی بہتری کے لئے اپنی کارکردگی کو بہتر بنائے بیرونی قرضوں کا مزید بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے اور بجلی و گیس سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے ٹیکسوں میں کمی کی جائے۔