خواتین پر تیزاب پھینکا اور سکول کے بچوں پر فائرنگ قابل مذمت ہے ،اے این پی

  • October 28, 2018, 11:35 pm
  • Breaking News
  • 284 Views

کوئٹہ (انی این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں خواتین پر تیزاب پھینکنے اور کلی شابو میں سکول پر فائرنگ کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عوام کو جان و مال کا تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور حکومت اپنی یہ ذمہ داری نبھائے گی کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ عوام کی جان و مال سے کھیلے ، ان واقعات سے عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے ان کا تدارک اور خاتمہ وقت کی اولین ضرورت ہے۔ ا ے این پی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے جوائنٹ روڈ کے قریب خواتین پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ پیش آیا یہ واقعہ ہر حوالے سے قابل مذمت او ر باعث تشویش ہے ملکی آئین ، قانون اور ہماری مذہبی و قبائلی روایات ہمیں اس بات کا درس دیتی ہیں کہ ہم خواتین بچوں اور بزرگوں کا خصوصی احترام کریں مگر بدقسمتی سے گزشتہ کچھ عرصے سے اس طرح کے افسوسناک واقعات پیش آتے رہے ہیں جن سے ہر طبقہ فکر کو تکلیف پہنچتی ہے پشتون اور بلوچ روایات میں خواتین کو خصوصی عزت واحترام حاصل ہے وہ لوگ جو خواتین پر تیزاب پھینکنے کے واقعات میں ملوث ہیں وہ کسی بھی قسم کے رعایت کے مستحق نہیں۔ بدامنی اور دہشت گردی کے واقعات ہر لحاظ سے قابل مذمت ہیں گزشتہ روز کوئٹہ ہی کے علاقے کلی شابو میں ایک سکول پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں معصوم اور بے گناہ بچے زخمی ہوئے تاہم خوش قسمتی سے زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا عوامی نیشنل پارٹی ان واقعات پر تشویش کااظہار کرتی ہے اور پارٹی سمجھتی ہے کہ اس طرح کے واقعا ت کے مکمل تدارک اور خاتمے کے لئے خصوصی اقدامات ضروری ہیں معاشرے سے تشدد کے عنصر کو ختم کرنے کے لئے حکومت ہی نہیں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں ، علمائے کرام اور سول سوسائٹی کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے بدقسمتی سے گزشتہ کئی عشروں سے ہمارے خطے میں جاری جنگ نے معاشرے میں تشدد کے عنصر کو پروان چڑھایا اس کے نتیجے میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا دہشت گردی کے واقعات میں عوامی نیشنل پارٹی نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا مگر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹی آج بھی پارٹی یہی مطالبہ کرتی ہے کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے اورقیام امن کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں تاکہ آنے والی نسلوں کو مثالی ماحول کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔