ملک میں صدارتی نظام خبریں زیر گردش میں ہیں ،اسلم رئیسانی

  • November 1, 2018, 11:03 pm
  • National News
  • 104 Views

کوئٹہ (پ ر ) چیف آف سراوان رکن بلوچستان اسمبلی نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام لانے کی خبریں گردش میں ہیں ۔8 سالوں سے نئے این ایف سی ایواڈ کا اجراء نہ ہونے کا ذمہ دار کس کو ٹھہرائیں۔صوبے کے خزانہ میں 27 ارب روپے سرپلس چھوڑ کر گیا تھا آج 63 ارب روپے کے خسارہ کی باتیں ہورہی ہیں ۔ ایوان کی کارروائی کو موثر انداز میں آگے بڑھانے کیلئے جلد اسٹیرنگ کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان رکن بلوچستان اسمبلی نواب محمد اسلم رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا انتخاب عوام نے کیا ہے ہمیں اپنے لوگوں کے مسائل کا احساس ہے ۔ حکومت اپنے وزراء کو اسمبلی اجلاس میں شرکت کا پابند بنائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ8 سالوں سے نئے این ایف سی ایوارڈکا اجراء نہیں ہورہا رہے ہم کس کو اس کا ذمہ دار ٹھہرائیں ۔ معاملہ این ایف سی ایوارڈ سے بڑھ کر اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کا ہے ملک میں ہر طرف صدارتی نظام لانے کی باتیں زیر گردش ہیں ۔ نواب اسلم رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ سابق دور حکومت میں وفاقی وزارت داخلہ سے لائسنس منسوخ کرنے کے حوالے سے ایک لیٹر سوشل میڈیا میں آیا تھایہ اتنا حساس لیٹر کیسے باہر نکلا اگر ایسا ہوسکتا ہے تو پھر اس میں کوئی شک نہیں کہ 18 ویں ترمیم کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ نواب رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ اپنی وزارت اعلیٰ کے دوران صوبے میں 27 ارب روپے سرپلس چھوڑ کر گیا تھا آج 63 ارب روپے کے خسارہ کی باتیں ہورہی ہیں یہ بھی دیکھا جائے کہ یہ پیسے کہاں گئے ان کا کہنا تھا کہ ایوان کی کارروائی کو موثر انداز میں آگے بڑھانے کیلئے جلد اسٹینڈنگ کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔ اسپیکر چیمبر میں اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے حوالے سے اجلاس طلب کرکے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں