شہید زاہد حسین بلوچ کی جدوجہد مشعل راہ ہے ، غلام نبی مری

  • November 4, 2018, 11:10 pm
  • National News
  • 46 Views

کوئٹہ (پ ر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام پارٹی کے شہید رہنماء و کراچی کے سابق ضلعی صدر زاہد حسین بلوچ کی دسویں برسی کے موقع پر تعزیتی ریفرنس بی این پی ترخہ یونٹ میں منعقد ہوا ریفرنس کی صدارت شہید کی تصویر سے کرائی گئی جبکہ مہمان خاص پارٹی کے مرکزی رہنماء غلام نبی مری اعزازی مہمان پارٹی کے مرکزی رہنماء میر خورشید جمالدینی تھے شہید زاہد حسین بلوچ شہداء بلوچستان و دنیا بھر کے محکوم قومی تحریکوں کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کے خاطر قربانی دینے والوں کے احترام میں دو منٹ کھڑے ہوکر خاموشی اختیار کی گئی تعزیتی ریفرنس سے پارٹی کے مرکزی قائدین غلام نبی مری ‘ میر خورشید جمالدینی ‘ بی این پی ضلع کوئٹہ کے ضلعی صدر رکن صوبائی اسمبلی احمد نواز بلوچ ‘ جنرل سیکرٹری آغا خالد شاہ دلسوز ‘ سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی ‘ انفارمیشن سیکرٹری یونس بلوچ ‘ میر زعفران مینگل ‘ عامر شاہوانی ‘ صدام حسین مینگل ‘ عبدالحمید لانگو نے خطاب کیا تلاوت کلام پاک کی سعادت پارٹی کے رہنماء ملک محمد حسن مینگل نے حاصل کی جبکہ ریفرنس کی کارروائی پارٹی کے مرکزی کونسلر ہدایت اللہ جتک نے سرانجام دی اس موقع پر مقررین نے شہید زاہد حسین بلوچ کی کراچی کے بلوچوں کی سیاسی سماجی بنیادی حقوق کے حصول کیلئے طویل ترین جدوجہد ‘ ثابت قدمی ‘ مستقل مزاجی اور غیرمتزلزل ناقابل فراموش کردار ‘ قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کراچی میں آباد بلوچوں کو منشیات کی لعنت سے بچانے ‘ سماجی برائیوں سے دور رکھنے ‘ سیاسی قومی جمہوری جدوجہد کی طرف راغب کرنے کیلئے طویل ترین جدوجہد کی اور اس کی پاداش میں اپنے جان کا نذرانہ بھی پیش کیا اس سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ماہی کولاچی کے بلوچوں علاقوں کے نوجوانوں کو منشیات کی طرف دھکیلنے اور انہیں آپس میں دست و گریبان کرنے کی مذموم سازش کی گئی تاکہ وہاں کے بلوچوں کو تقسیم کر کے قومی جدوجہد سے انہیں رکھا جائے شہید زاہد حسین بلوچ جن کا تعلق بی این پی سے تھا انہوں نے لوگوں کی فلاح و بہبود ‘ ترقی و خوشحالی ‘ علم کے زیور سے آراستگی کیلئے اپنی خدمات سر انجام دیں جو کہ بلوچوں کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا بلوچستان میں آمر مشرف کے دور میں آپریشن کا دور دروہ تھا انسانی حقوق کی پامالیاں اور مظالم ڈھائی جا رہی تھیں ان حالات میں شہید زاہد بلوچ نے کراچی کے بلوچوں کو منظم سیاسی جدوجہد کی طرف راغب کرنے میں کردار ادا کیا اور بلوچستان کے ساتھ ہونے والے مظالم کی مذمت کی انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچوں کی سب سے بڑی قومی سیاسی جمہوری جماعت ہے جو کہ سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں کوہستان مری ‘ ڈیرہ غازی خان ‘ راجن پور ‘ ماہی کولاچی ‘ مکران ‘ جھالاوان ‘ درخشان ‘ سراوان ‘ کوہ سلیمان میں بلوچوں کو متحد و منظم کرنے کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے پارٹی نے ہمیشہ بلوچوں پر ہونے والے مظالم کیخلاف بلوچوں کو متحد کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا اور بلوچستان کے اجتماعی قومی معاملات کو اولیت دی اقتدار ‘ مراعات ‘ مفادات کی سیاست کی بیخ کنی کی چھ نکات جو کہ بلوچستان کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کی طرف اہم پیش رفت ثابت ہو گا ہماری جدوجہد کا مقصد و محور یہاں کے مفلوک الحال عوام کی ترقی و خوشحالی ‘ سرزمین کی حفاظت ہے اس مقصد کے حصول کیلئے ہم کسی بھی صورت میں ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے کیونکہ دھرتی کی حفاظت کرنا ہماری قومی ذمہ داری اور ایمان کا حصہ ہے انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ ہر فورم پر عوام کے اعتماد ‘ حقیقی سیاسی کلچر کو پروان چڑھانے کیلئے پارٹی کو منظم کرنے میں اپنی توانائیاں صرف کریں اور پارٹی کے مینڈیٹ کو ٹھیس نہ پہنچائیں دیگر جماعتوں نے اپنی گروہی مفادات کیلئے یہاں کے عوام کے اعتماد کو مجروح کیا اور عوامی مسائل پر مکمل طور پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی کیونکہ ان کا محور ان کے ذاتی مفادات تھے بلوچوں کی خوشحالی اور بلوچستان کے ساحل وسائل ‘ واک و اختیار کی حفاظت کرنے سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا یہی وجہ ہے کہ حالیہ الیکشن میں یہاں کے عوام نے ان کا احتساب کرتے ہوئے انہیں مکمل طور پر مسترد کیا اس موقع پر ضلعی لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ‘ ملک ابراہیم شاہوانی ‘ شکیل بلوچ ‘ خورشید محمد شہی ‘ ناصر دہوار ‘ نوروز بلوچ ‘ عطاء بلوچ ‘ یاسر بنگلزئی ‘ دوست محمد جتک ‘ فضل الرحمان مینگل سمیت پارٹی کے دیگر عہدیداران ‘ علاقہ عمائدین بھی موجود تھے۔