جماعت اسلامی کا تین سال کیلئے کابینہ کے ناموں کا اعلان

  • November 11, 2018, 11:24 pm
  • National News
  • 46 Views

کوئٹہ(پ ر)جماعت اسلامی کے صوبائی مجلس شوریٰ کا خصوصی اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ میں زیر صدارت صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی منعقد ہوا اجلاس میں صوبہ بھرسے اراکین شوریٰ نے شرکت کی اجلاس میں سابقہ کاروائی کاجائزہ ،فیصلوں پر عمل درآمد ،سال نو کیلئے منصوبہ عمل کے حوالے سے تجاویز مانگی گئی متوقع بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے بھی ترجیحات وحکمت عملی طے کی گئی اجلاس میں مشاورت سے جماعت اسلامی بلوچستان نے اگلے تین سالوں کی معیاد کیلئے اپنی کابینہ کا اعلان کر دیا جس کے مطابق صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ ،صوبائی نائب امراء بشیرا حمدماندائی ،مولانا عبدالکبیر شاکر ،زاہدا ختر بلوچ،مولانا حافظ محمد اسماعیل مینگل ،ڈاکٹر عطاء الرحمان جبکہ صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹریز مولانا محمدعارف دمڑ،مولاناعبدالحمیدمنصوری ،حافظ صفی اللہ بلوچ،حافظ مطیع الرحمان مینگل اورانجینئر عبدالمجید بادینی کو مقررکیے۔ذمہ داران نے اجلاس میں حلف بھی لے لیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنی تنظیم سازی کو یونین کونسل اور پولنگ اسٹیشن تک بڑھائے گی گلی محلے کے مسائل صفائی وصحت تعلیم اور امن وامان کو یقینی بنانے کیلئے عوامی شعور اور تربیت کاانتظام کرے گی اور حکومتی کارکردگی پر بھی نظر رکھے گی اور توجہ دلاتی رہیگی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے منصوبہ اورامیدواران کا تقرر کا عمل جاری ہے نئی تبدیلی حکومت کے سودن پورے ہونے کو ہیں مگرتاحال عوام اطمینان محسوس نہیں کر رہے اور سرکاری اداروں دفتروں بجلی گیس پانی تعلیم صحت کی پریشانیوں میں مبتلا ہیں ۔شہری سہولتوں کے حوالے موجودہ صوبائی حکومت کا وژن اورذوق نہ ہونے کے برابرہے دیگر شہروں کو ایک طرف رکھ دیں تب بھی صوبائی دارالحکومت کی حالت نہایت ناگفتہ بہ ہے انتہائی غیر معیاری ترقیاتی کام ،گندگی ،ٹریفک کی بدنظمی ،کچرے اور ملبے کے ڈھیر کی ایک بدصورت تصویر پیش کر رہے ہیں ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر ذمہ داران نے کہاکہ سی پیک منصوبے پر 22ارب ڈالرکے منصوبے مکمل ہوئے مگر بلوچستان کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے بلوچستان میں سی پیک کا کوئی منصوبہ نہ ہونا اہل بلوچستان کیساتھ زیادتی ہے بے روزگاری انتہا کو پہنچ گئی ہے مگر دوسری طرف اسی ہزارگھوسٹ ملازمین ہیں جن میں محکمہ تعلیم وصحت میں چالیس ہزار ہیں جو اہل وپڑھے لکھے نوجوانوں کے حق پر ڈاکہ ہے حکومت گھوسٹ ملازمین کو فارغ اور اہل نوجوانوں کو روزگار دیکر بے روزگاری ختم کریں ۔سعودی عرب سے 6ارب ڈالر لیکر سعودی ویمن کے درمیان ثالثی کی بات کرنا دانشمندی نہیں ۔نئے پاکستان میں عوام کو صرف مہنگائی نظرآرہی ہے جو لمحہ فکریہ ہے نئی حکومت سے عوام کو بہت سے امیدیں وابستہ تھی مگر بدقسمتی سے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا گیا مہنگائی میں بدترین اضافہ نئے پاکستان کی بنیاد ہے حکومت لٹیروں سے لوٹی ہوئی دولت فی الفور برآمد کرنے کے عملی اقدامات کریں تاکہ عوام کو نئے پاکستان کے ثمرات نظر آجائیں جماعت اسلامی حکومت کے اچھے کا موں کا ساتھ دیگی اور عوام واسلام کے خلاف کسی بھی عمل کی بھر پور مخالفت کی جائیگی ۔