شہداء پیکج اور اپ گریڈیشن ،کی سمری فندز کی کمی کا شکار ہے،آئی جی پولیس

  • November 13, 2018, 11:18 pm
  • National News
  • 72 Views

کوئٹہ (ویب ڈیسک)انسپکٹر جنرل آف پولیس محسن حسن بٹ نے کہا ہے کہ اپنے محدو د وسائل میں رہتے ہوئے پولیس فورس کیلئے اسکول اینڈ انفارمیشن اورانوسٹی گیشن اسکول قائم کئے جا رہے ہیں۔ اسپیشل سیکورٹی فورس۔ اپ گریڈ یشن اور پولیس ویلفیئر اور شہدا پیکج کی سمری حکومت کو بھجوائی گئیں ہیں جو تاحال منظور نہیں ہوئی فنڈز نہ ہونے کے باعث بہت سے منصوبوں پر کام شروع نہیں ہو سکاشہر میں پارکنگ پلازے نہ بنائے گئے تو پانچ سال بعدکوئٹہ شہر بلاک ہو جائے گا۔ریٹائرافسران محکمے کا اثاثہ تھے اور رہے گئے ان کے تجربات سے اب بھی فائدہ اٹھا جائے گاپولیس افسران کی کمی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز 2018ریٹائر ہونے والے ڈی آئی جی ایس پیز ڈی ایس پیز اور انسپکٹرز کیلئے تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی چوہدری منظور سرور ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایہ اور صوبے کے تمام ریجن کے ڈی آئی جیز اور ریٹائر ہونے والے افسران بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ ریٹائر افسران محکمے کا اثاثہ تھے اور رہیں گے انہوں نے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو برؤے کار لاتے ہوئے بلوچستان جو کئی دہائیوں سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے کے خاتمے کیلئے سیسہ پلائی دیوار بنے رہے اور دہشت گردوں کو منتقی انجام تاک پہنچانے میں اپنی جانوں کی بھی پرواہ نہیں کی جس میں ہمارے کئی ریٹائر ہونے والے افسران شدید زخمی تھی ہوئے جنہیں محکمہ پولیس خراج تحسین پیش کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ٹرانسفر پوسٹنگ اور ریٹائر منٹ ہماری زندگیوں کا حصہ ہے ریٹائر افسران ہم سے جدا نہیں ہو رہے یہ ہمارا حصہ تھے اور رہے گئے ان کے تجربات سے اب بھی فائدہ اٹھا جائے گاجبکہ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ محکمہ پولیس نے اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے پولیس فورس کو جدید تربیتی کورسز کا انتظام کیا ۔بلوچستان پولیس میں سی ٹی ڈی کا ادارے نہیں تھا جسے بنایا جس نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی سی ٹی ڈی اور اے ٹی ایف کیلئے حکومت نے فنڈز فراہم کئے تھے جس کے باعث اب یہ دونوں محکمے کی ریڑھ کی ہڈی بن گئی ہے سی ٹی ڈی کو ایک قدم اور آگے لے کے جانا ہے بلوچستان کی صورت حال بھی ماضی کے مقابلے میں بہتر سب کے سامنے ہے ایک سوال پرانہوں نے کہا کہ کوئٹہ کیلئے اسپیشل سیکورٹی فورس کی سمری حکومت کو ارسال کی ہو ئی ہے اس فورس کا مقصد پی آئی پیز ڈیوٹی دینا ہو گی ابھی تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز ڈی ایس پیز اور ایس پیز ہر موومنٹ پر ڈیوٹیوں پر موجود ہوتے ہیں جبکہ تھانوں میں افسران نہ ہونے سے عوامی مسائل کیلئے حل کیلئے بھی مشکلات ہوتی ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اپنے محدو د وسائل میں روتے ہوئے انفارمیشن اسکول اور انوسٹی گیشن اسکول پولیس ٹریننگ کالج میں بنا ئے جا رہے ہیں اس سے پولیس میں تفتیش کا عمل بھی بہتر ہو گا اور افسران و اہلکاروں کو جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت حاصل کریں گے انہوں نے کہا کہ نفری کی کمی نہیں اس وقت بھی 19سو اہلکار ٹریننگ کر رہے ہیں جس میں سے 915کوئٹہ میں خدمات انجام دیں گے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ۔ اپ گریڈ یشن اور پولیس ویلفیئر اور شہدا پیکج کی سمری حکومت کو بھجوائی گئیں ہیں جو تاحال منظور نہیں ہوئی فنڈز نہ ہونے کے باعث بہت سے منصوبوں پر کام شروع نہیں ہوسکا پولیس کی بہتر کیلئے دو روزہ کانفرنس اسی سلسلے کی کڑی ہے یہ کانفرنس بھی حالات کی باعث کافی عرصے بعد ہو رہی اس موقع پر ایک سوال پر ایڈ یشنل آئی جی ایڈ من چوہدری منظور سرور نے کہا کہ اسپیشل برانچ فعال ہے اس کے تین شعبے بہتر کار کردگی پیش کر رہے ہیں ایک رپورٹنگ ایک ٹیکنکل اور ایک بم ڈسپوزل شعبہ اسپیشل برانچ کا کردار محکمے کیلئے انتہائی اہم ہے بلوچستان کانسٹیبلری کے حوالے سے بھی کام ہو رہا ہے ٹریفک کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ یو ٹرن کے خاتمے کیلئے تما اسٹیک ہولڈر اور ضلعی انتظامیہ کے مشترکہ فیصلے کے بعد خاتم کئے گئے کوئٹہ شہر میں 2006پارکنگ پلازے نہیں بنے اگر سڑکیں چوڑی اور پارکنگ پلازے نہ بنے تو پانچ سال بعدکوئٹہ شہر بلاک ہو جائے گا۔