پشتونخوا وطن پر نئی شکل میں بدترین دہشتگردی مسلط کردی گئی‘ پشتونخوا میپ

  • November 23, 2018, 10:54 pm
  • National News
  • 62 Views

چمن( پ ر) چمن قلعہ عبداللہ سمیت تمام جنوبی پشتونخوا پر دہشتگردی، لاقانونیت ، بدامنی اور خوف وہراس مسلط کرنیوالے سازشوں کے خلاف بلا تمیز تمام ملت نے یکجا ہوکر بھرپور آواز بلند کرنی ہوگی اور ان شعوری اور منصوبہ بند سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے قومی اتحاد واتفاق ضروری اور لازمی ہے جس طرح آج چمن شہر سمیت اس علاقے کے غیور عوام نے متحدومنظم ہوکر بھرپور احتجاج کیا ۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوامیپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، پارٹی کے صوبائی نائب صدر سابق رکن قومی اسمبلی عبدالقہار خان ودان ، اے این پی کے ضلعی صدر اسد خان اچکزئی اور انجمن تاجران چمن کے صدر داؤد شاہ پژواک اور سُر اعظم اچکزئی نے چمن میں احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ آج چمن شہر میں گزشتہ روز مرکزی جامع مسجد میں ہونیوالے دھماکے کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی اور تمام عوام نے احتجاج میں بھرپور شرکت کی۔ آج کے ہڑتال کی عوامی نیشنل پارٹی ، جمعیت علماء اسلاف (ف) ، جماعت اسلامی ، مسلم لیگ ، بلوچستان عوامی پارٹی ، انجمن تاجران کے تمام تنظیموں ،چیمبر آف کامرس ، وکلاء برادری ، ڈاکٹر ز برادری ، ٹرک اڈہ ایسوسی ایشن سمیت تمام سیاسی وسماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے بھرپور حمایت کی۔ مقررین نے کہا کہ دہشتگردی ، انتہا پسندی ، لاقانونیت ، بدامنی اور فرقہ واریت کی شروعات آمر ضیا ء الحق کے دور سے شروع ہوکر آج تک مسلسل جاری ہے اور ملک کے ہر آمر یعنی جنرل مشرف ، حمید گل ، کرنل امام جیسے لوگ سرعام کہتے رہے ہیں کہ یہ دہشتگرد عناصر ہمارا اثاثہ ہے جبکہ روس کے خلاف لڑنے والے سب آج روس کے دوست بن بیٹھے 9/11کے بعد پشتونخوا وطن پر نئی شکل میں بدترین دہشتگردی مسلط کردی گئی اور پہلے خیبر پشتونخوا میں سوات سے لیکر پشاور تک تمام عوام کی زندگی اجیرن کردی گئی اور دوسرے مرحلے میں فاٹا کے علاقوں باجوڑسے لیکر جنوبی وزیر ستان تک ہر علاقے میں پشتون عوام کا قتل عام کیا گیا ان کے کھربوں روپے کے جائیدادوں کو بربادکرکے ان کے گھروں تک کو تباہ کیا گیا اور انہیں اپنے ہی وطن میں مہاجرت پر مجبور کیا گیا اور اب بھی خیبر پشتونخوا اور فاٹا کے ہر علاقے کے عوام کو اپنے وسرمال کے پناہ وبقاء کامسئلہ درپیش ہے ۔ مقررین نے کہا کہ اب شعوری سازش کے ذریعے جنوبی پشتونخوا پر انتہا پسندی ، دہشتگردی ،لاقانونیت وبدامنی مسلط کرکے ہمارے غریب عوام کو ہر قسم کے سیاسی معاشی ، ثقافتی اور بنیادی انسانی حقوق تک حصول کی جدوجہد سے دستبردار کرانا چاہتے ہیں اور سارے وطن پر خوف وہراس اور وحشت پر مسلط کرکے ہر شعبہ زندگی میں مزید تنزلی کا شکار بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے آل پارٹیز کانفرنس اور نیشنل ایکشن پلان کے فیصلوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے تمام ضروریات پوری کرنے کے باوجود دہشتگردی ، انتہاپسندی کے مسلسل دردناک اور عوام دشمن واقعات قابل مذمت ،قابل گرفت اور ناقابل برداشت ہے کیونکہ نیشنل ایکشن پلان کے قومی سطح کے فیصلوں پر بلا تمیز عملدرآمد اور اچھے اور بُرے کی روش ختم کرنا لازمی ہے۔اور اسی طرح ملکی خارجہ پالیسی کو حقیقی بنیادوں پر غیر جانبدارانہ طور پر تشکیل دینا اولین شرط ہے ۔ اور مزید یکطرفہ خارجہ وداخلہ پالیسیاں ملک کے اقوام وعوام کو قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے وکلاء کی شہادت کے 8اگست کا سانحہ ، پولیس ٹریننگ کالج ، کوئٹہ شہر میں فرقہ واریت پر مبنی واقعات ، قلعہ سیف اللہ اور پشین میں لیویز فورس پر حملے، کوئٹہ شہر میں پولیس کے ممتاز آفیسروں واہلکاروں پر دہشتگردانہ حملے اور ایف سی اہلکاروں پر حملے سمیت جیسے تمام واقعات اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشتگرد عناصر کے نیٹ ورک اور ان کے سہولت کار موجود ہیں۔ اور ان کا خاتمہ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی ذمہ داری ہے اور اس کے بغیر کوئی دورائے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سالہا سال سے مسلط بدترین دہشتگردی نے پشتون افغان ملت کے ہر علاقے میں تباہی وبربادی پھیلا دی ہے اور پشتونخوا وطن کے ہزاروں افراد اس میں شہید ہوئے ہیں اور کھربوں روپے کے نقصانات اٹھائیں ہیں اور ہماری ملت کو زندگی کے ہر شعبے میں اس صورتحال کے باعث سنگین مشکلات درپیش ہیں۔ لہٰذا پشتونخوا وطن کے تمام سیاسی جمہوری قوتوں ، ہر شعبہ زندگی کے تنظیموں ، سول سوسائٹی اور تمام غیور عوام نے متحد ومنظم ہوکر اس دہشتگردی ، لاقانونیت بدامنی کے خلاف ڈٹ جانا ہوگاچاہے اس جدوجہد میں جو بھی قربانی دینی پڑے وہ کم ہے کیونکہ پر امن زندگی اور امن وامان کو ہر صورت میں برقرار رکھنا ہی ترقی وخوشحالی کی طرف پہلی سیڑھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے جلسے کی اجازت نہ دینے اور ایف سی حکام کی جانب سے ہڑتال ناکام بنانے کی عوام دشمن کوششوں کی مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چمن کے تمام غیور عوام کی آج کا اتحاد واتفاق جوش وجذبہ اور بھرپور احتجاج قابل تحسین و قابل تقلید ہے ۔