بی این پی نے رکن شرائط پر حکومت کی حمایت کی ، نیشنل پارٹی

  • December 2, 2018, 12:03 am
  • National News
  • 60 Views

کوئٹہ (پ ر)نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے کہاہے کہ کھڈان جلسہ عام میں حقائق بیان کرنے پر لاڈلے سیخ پا ہوگئے اور حقیقت چھپانے کیلئے اخلاقیات اور سیاسیات کی تمام دریں پارکرگئیں ،ابھی تو ابتداء ہے ہم نے اشاروں اور کنائیوں میں بات کی ہے جبکہ پوری حقیقت عوام کے سامنے آنے پر کیا حال ہوگا ،بیان میں کہاگیاکہ بی این پی(مینگل) نے کن شرائط پر پی ٹی آئی حکومت اورفنانس بل کی حمایت کی اس کے بعد بلوچستان کے373ارب روپے کے پروجیکٹ وفاقی پی ایس ڈی پی سے نکال لئے ابھی تو آئینہ دکھایاہے جو اس قدر برا مان گئے ،بیان میں کہاگیاکہ ترجمان آساپ کے ہے یا پارٹی کے اور آساپ کی حیثیت گڑے مردے کی ہے اور اگر دونوں ایک ہیں تو آساپ بی این پی کاآرگن ہوا اور آرگن کی صحافتی ذمہ داری نہیں ہوتی وہ صرف ترجمانی کرتا ہے بیان میں کہاگیاکہ مذکورہ جماعت کو صفائی دینے کا شوق ہے تو عوام کو بتانے سے گریز نہ کرے کہ سینیٹ انتخابات میں بی اے پی(باپ) کے امیدوار کو کن شرائط پر ووٹ دئیے اور یہ بھی بتائے کہ کن اصولوں کی بنیاد پر قدوس بزنجو کو اعتماد کاووٹ دیا اور اس کے حکومت بنانے میں خاموش اتحادی کیوں بن بیٹھے اوراب بی ا ین پی کیوں شرم محسوس کررہی ہے کہ وہ پی ٹی آئی حکومت کا حصہ نہیں حکومت کیا ہوتی ہے اور اس کا کس طرح حصہ بنتے ہیں اگر ان کو پتہ نہیں تو حقیقت واضح ہوجاتی ہے کہ بی این پی مینگل اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباداور اشاروں سے سیاسی جماعتوں اور شخصیات کی حمایت کرتی ہے یہ المیہ ہوگا پارٹی کے عام طبقے کی قیادت کے حوالے سے پارٹی کو بڑی مشکل میں ڈال دے گی پورے ملک کے عوام کے سامنے عیاں ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی تشکیل میں اخترمینگل نے اہم کرداراداکیاتھا 6نکات صرف قوم کی آنکھوں پر پٹی باندھنے کیلئے تھی درحقیقت عدم اعتماد کے تحریک سے لیکر انتخابات تک غیر جمہوری عناصر کی حمایت حکومت کا حصہ بننے کیلئے تھی،اب 6نکات پر ناکامی کی صورت میں بی این پی (مینگل) اپنی عزت بچانے کیلئے اصل حقائق پرپردہ ڈالنے کیلئے نان ایشوز پر سیاست کرتے ہوئے مکروہ کردار چھپاناچاہتی ہے بیان میں کہاگیاکہ اگر بی این پی بلوچستان کے مفادات کی نگہبانی کررہی ہے تو بلوچستان کے پروجیکٹس کیوں پی ایس ڈی پی سے نکالے جارہے ہیں 18ویں ترمیم کے خلاف محاذ کیوں بنایا گیا ہے لاپتہ افراد میں اضافے کا سبب کیاہے قبائلی مسئلے کو ہوا دیکر سیاسی مسئلہ کیوں بنایاجارہاہے بیان میں کہاگیاکہ نیشنل پارٹی اور اس کے اتحادی حکومت کے بدولت بلوچستان میں امن کا سورج طلوع ہوااس سے قبل تو موصوف اپنی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کی فاتحہ خوانی کیلئے بھی نہیں آسکے بیان میں کہاگیاکہ نیشنل پارٹی کی قیادت کی علمی ،ادبی اور صحافتی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں بلوچستان کے تمام تعلیمی اور ادبی ادارے اس کا ثبوت ہیں ۔