منشیات کا زہر کوئٹہ کے تعلیمی اداروں تک پہنچ گیا ، لشکری رئیسانی

  • December 2, 2018, 12:04 am
  • National News
  • 56 Views

کوئٹہ (این این آئی) بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں منشیات کو فروغ دیکر ہمارے لوگوں کا قتل عام کیا جارہا ہے ۔ سٹی نالے سے شروع ہونے والا منشیات فروشی کا کاروبار کوئٹہ کی گلی کوچوں کے بعد اب تعلیمی اداروں تک جا پہنچا ہے۔ صوبے کی جیلوں میں لوگوں کو منشیات فراہم کی جارہی ہے ۔ لاکھوں نوجوانوں کو منشیات کی لعنت میں مبتلا کرنے والوں کیخلاف سیکورٹی ادارے کارروائی کے بجائے ان کی معاونت کررہے ہیں ۔گزشتہ روز منشیات کے عادی افراد کے علاج کیلئے قائم محکمہ سماجی بہہود کے مرکز کے دورے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ ایک تحقیقاتی ادارے کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ہمارے سماج میں دو فیصد لوگ منشیات کی لعنت میں مبتلا ہیں جبکہ اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے ۔ بلوچستان میں دہشتگردی کے ساتھ ساتھ ایک خاموش جنگ ہمارے سماج میں لڑی جارہی ہے اور اس خاموش جنگ کے ذریعہ لاکھوں افراد کو منشیات کا عادی بناکران کو سسک سسک کر مرنے کیلئے چھوڑدیا جاتا ہے ۔ اس جنگ کے نتیجہ میں صوبے کی ایک بہت بڑی آبادی سماج پر بوجھ بن کر زندگی بسر کرتے ہوئے مختلف جرائم کی طرف راغب ہورہی ہے جو منتخب نمائندوں اور ریاستی اداروں کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔نوابزادہ لشکری رئیسانی کا کہنا تھاکہ تعلیمی اداروں کے سربراہان اور جیل انتظامیہ اپنے آج کو دیکھنے کی بجائے اپنے آئندہ کل کو بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔ خصوصاً جیلوں میں منشیات کے عادی افراد کو علاج ومعالجہ کی سہولیات اور مستقبل میں ایک کار آمد شہری بنانے کیلئے ان کی تربیت کی جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں آباد مخیر حضرات سماجی کارکن صوبے میں جاری افغان وار کے سیاہ پہلو کے طور پر جاننے والے خاموش جنگ سے بلوچستان کے لوگوں کو بچانے کیلئے مشترکہ جدوجہد کے ذریعے اس جنگ کو شکست دینے میں اپنا کردار ادا کریں ۔ منشیات کے عادی افراد کے علاج کیلئے قائم مرکز کے دورے کے موقع پر بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے ادارے میں زیر علاج مریضوں کیلئے سرنج کا عطیہ دیا اور ادارے کے مختلف شعبوں کا معائنہ کرتے ہوئے زیر علاج مریضوں کی عیادت بھی کی ۔