خان عبدالصمد شہید 20ویں صدی کے عظیم رہنماء تھے، پشتونخوامیپ

  • December 3, 2018, 11:40 pm
  • National News
  • 52 Views

کوئٹہ(پ ر) پشتونخوا وطن اور برصغیر پاک وہند کی آزادی کے قافلے کے عظیم سالار خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی شہادت کی45ویں برسی کی مناسبت سے صادق شہید فٹبال گراؤنڈ میں منعقدہ جلسہ عام سے پشتونخوامیپ کے مرکزی وصوبائی رہنماؤں سنیٹر عثمان خان کاکڑ ، رضا محمد رضا ، نواب ایاز خان جوگیزئی، عبید اللہ جان بابت ، عبدالرحیم زیارتوال ، عبدالرؤف لالا ، سردار مصطفی خان ترین اور اقبال کاسی ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے ملی قہر مان خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کو ان کے تاریخی رول ، ناقابل بیان قربانیوں اور عظیم قومی خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ خان شہید پشتون افغان ملت کی 20ویں صدی کے عظیم قومی رہنماء تھے جنہوں نے انگریز استعمار سے آزادی حاصل کرنے اور قیام پاکستان کے بعد استعماری حکمرانوں اور فوجی آمریتوں کے خلاف طویل جدوجہد کے دوران اپنی زندگی کا نصف حصہ قید وبند کی صعوبتوں میں گزارا اورناقابل بیان قربانیوں کی بدولت پشتونخوا وطن میں قومی سیاسی تحریک کو منظم کیا ۔ خان شہید محکوم قوموں اور مظلوم عوام کی قومی آزادی ، جمہوریت اور سماجی انصاف ، امن وترقی کی جدوجہد کے عظیم علمبردار تھے۔انہوں نے آزادی کی جدوجہد کے دوران انجمن وطن ، ورور پشتون ، نیشنل عوامی پارٹی اور پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے ناموں سے سیاسی پارٹیوں کا قیام عمل میں لایا اور جدوجہد کے ہر مرحلے میں محکوم قوموں اور مظلوم عوام کی نجات کیلئے تاریخی کردار ادا کیا ۔ خان شہید کے افکار اور نظریات آج بھی پشتون قومی سیاسی تحریک کیلئے مشعل راہ ہے ۔ خان شہید اور باچا خان کی قیادت میں پشتون قومی سیاسی تحریک نے انگریز استعمار اور پاکستان کے استعماری حکمرانوں کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں کیں ۔ لیکن ان تمام قربانیوں کے باوجود پشتونخواوطن کی استعماری تقسیم اور پشتونوں کی قومی محکومی آج تک برقرار ہے ۔ خان شہید نے بولان تا چترال متحدہ پشتون قومی صوبہ پشتونخوا کی تشکیل اور پشتونوں کی قومی جمہوری اقتدار کے قیام کو اپنی زندگی کا نصب العین قرار دیا تھا۔ انہوں نے پاکستان کے محکوم قوموں اور مظلوم عوام کو نیشنل عوامی پارٹی میں متحد ومنظم کرنے ، ملک میں لسانی تاریخی وثقافتی بنیادوں پر فطری قومی صوبوں کی تشکیل ،قوموں کی برابری اور عوام کی حق حکمرانی پر مبنی پاکستان کی جمہوری فیڈریشن کی تشکیل میں تاریخی رول ادا کیا۔ لیکن نیشنل عوامی پارٹی کے منشور سے انحراف کے باعث محکوم قوموں اور ملک کی جمہوری قوتوں کا تاریخی محاذ نیشنل عوامی پارٹی برقرار نہ رہ سکی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ آج تک پاکستان میں قوموں اور جمہوری فیڈریشن کی تشکیل کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے۔ بلکہ ستم بالا ستم یہ ہوا کہ جنوبی پشتونخوا کا تاریخی چیف کمشنر صوبے کا خاتمہ کرکے پشتونخوا وطن کی تاریخی سرزمین پر بلوچستان کے نام سے غیر فطری اور غیر تاریخی صوبہ مسلط کیا گیا ۔ خان شہید نے جنوبی پشتونخوا کے ساتھ ہونیوالے اس غیر آئینی اور ناروا اقدام کے خلاف پرزور احتجاجی تحریک کا آغازکیا۔ اور ایسے حالات میں خان شہید کی شہادت کا عظیم قومی سانحہ رونماء ہوا۔ جس کا مقصد پشتونوں کی قومی آواز کو خاموش کرنا تھا۔