پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن کو دینے کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا،ظہور بلیدی

  • December 6, 2018, 11:30 pm
  • National News
  • 50 Views

کوئٹہ (این این آئی) صوبائی وزیر اطلاعات و ہائیر ایجوکیشن میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں پارلیمانی کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر اپوزیشن لیڈر نہ ہونے کی وجہ سے ہورہی ہے ، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی اپوزیشن کو دینے یا نہ دینے کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، حکومت 18ویں ترمیم کے بعد ملنے والے محکموں کے حوالے سے قانون سازی کررہی ہے، یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، انہوں نے کہا کہ حکومت نے پارلیمانی کمیٹیوں کی تشکیل میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی بلکہ بدقسمتی سے چار ماہ میں اپوزیشن نے قائد حزب اختلاف نامزد نہیں کیا جس کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار ہے ، جوں ہی اپوزیشن لیڈر نامزد ہوں گے ہم اسی دن سے کمیٹیاں تشکیل دینے کا عمل شرو ع کردیں گے انہوں نے کہا کہ اب تک پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چےئر مین کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوالیکن پارلیمانی روایت یہی ہے کہ پی اے سی کا سربراہ اپوزیشن سے ہوتا ہے ،کوشش ہے کہ یہ منصب اپوزیشن کو دیں کیونکہ پارلیمانی روایت بھی یہی ہے کہ حکومت کا احتساب اپوزیشن کرتی ہے تاہم ا س حوالے سے اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا،انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کی اہم ذمہ داری قانون سازی ہے ہماری توجہ بھی اسی جانب مرکوز ہے ،بلوچستان میں 18ویں ترمیم کے بعد بہت سے ایسے محکمے تھے جو وفاق سے صوبے کو ملے لیکن قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سے ان پر کام مکمل نہیں ہوسکا ہم نے اس حوالے سے کام شروع کیا ہے جیسے ہی کمیٹیاں تشکیل ہونگی اس کام کی رفتار تیز کردی جائیگی ، میر ظہور بلیدی نے کہا کہ ہماری حکومت کا مقصد گڈگورننس سے ساتھ ساتھ قانون سازی ہے100دن میں بہت سے کام کئے ہیں جو ہرفورم پر اٹھائیں گے اور کارکردگی جلد ہی عوام کے سامنے لائیں گے