اسپیڈمیٹرز اور بھاری جرمانے عوام کیساتھ زیادتی ہے ، عبدالحق ہاشمی

  • December 13, 2018, 11:08 pm
  • National News
  • 48 Views

کوئٹہ (پ ر) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاہے کہ سردی شروع ہوتے ہی گیس پریشرمیں کمی ،اسپیڈ میٹرزلگانا اور بھاری گیس بل بجھوانا اہل بلوچستان کیساتھ زیادتی ہے ۔غربت بے روزگاری وخشک سالی کے شکارصوبہ بلوچستان کے مظلوم عوام مہنگی گیس ،گیس پریشرمیں اضافہ اور اسپیڈمیٹروبھاری جرمانوں وناقابل برداشت بلز کو برداشت کرنے سے قاصر ہیں حکومت گیس کے اسپیڈمیٹرزاور گیس بلزمیں بلاوجہ کے جرمانے ڈالنے سے گریز کرے ۔اہل بلوچستان کو گیس دینے و گیس کی قیمتوں میں ریلیف دیا جائے۔ٹیوب ویلز کو سولرسسٹم پر منتقل کرنا خوش آئند ہے ۔انہوں نے کہا کہ سردی کی آمد کے ساتھ ہی گیس کی قلت،پریشر میں کمی اور بلزمیں اضافہ سے کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں عوام کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ گھروں کے چولھے ٹھنڈے ہونے سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ ہر سال موسم سرما کی آمد سے قبل حکمرانوں کی جانب سے بلند وبانگ دعوے کیے جاتے ہیں کہ گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی مگر ہر بار صورت حال مختلف ہوتی ہے ۔موجودہ دور حکومت میں بھی بہتری کی بجائے دن بدن خرابی ہی نظر آرہی ہے۔ بلوچستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں۔ بلوچستان تیل، گیس، کوئلہ اور معدنیاتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، اس کے باوجودحکومتیں مشکلات ومسائل سے اہل بلوچستان کو نجات دلانے میں ناکام رہی ہیں ہوناتویہ چاہئے تھا کہ گزشتہ دور حکومتوں کی نسبت موجودہ دورمیں عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف ملتا۔بجلی،گیس کی قیمتوں اورمہنگائی میں کمی ہوتی لیکن عوامی توقعات کے مطابق ایسانہیں ہوسکا۔ابھی موجودہ حکمرانوں کے چار ماہ ہی گزرے ہیں اورعوام کاجینا دوبھر ہوگیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قومی وسائل سے بھر پور انداز میں استفادہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کی جائے بلوچستان کو آئنی معاشی حقوق دیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے ابھی تک سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا۔ وزیر اعظم کی طرف سے ایم ڈیز سوئی سدرن اور نادرن کے خلاف کارروائی اوربورڈ آف ڈائریکٹرزکوتبدیل کرنے کا حکم محض عوامی دباؤ کے اثر کوزائل کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ اصل حقائق سے قوم کو آگاہ کیا جاناچاہئے۔ملک میں تبدیلی کے نام پر بننے والی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ نہیں کررہی۔ اگر حکمران اہل بلوچستان کو خوشیاں نہیں دے سکتے تو ان کو دکھ دینے کا اختیار بھی نہیں ہے۔ جب سے ملک میں نئی کی حکومت آئی ہے قوم کے لیے ہر آنے والادن مشکلات کا باعث بن رہا ہے ۔ حکمرانوں کی حکمت عملی اوروژن کہیں نظر نہیںآرہا۔