بلوچستان اسمبلی ، جبری برطرفیوں کیخلاف بی یو جے کا علامتی واک آؤٹ

  • December 18, 2018, 11:12 pm
  • National News
  • 60 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک)بلوچستان اسمبلی میں میڈیا ہاؤسز سے جبری طور پر صحافیوں کو نکالنے کے خلاف بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کا ایوان سے واک آؤٹ اور بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے صحافیوں سے مذاکرات کر کے احتجاج ختم کرایا بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی صدارت میں شروع ہوا اجلاس میں اپوزیشن ر کن سابق وزیر اعلی نواب اسلم رئیسانی نے پوائنٹ آف آرڈر پر ایوان کی توجہ میڈیا ہاسز سے صحافیوں کی جبری برطرفیوں کی جانب مبذول کرائی ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بجائے صحافیوں کو بیروزگار کیا جا رہا ہے اس دوران بلوچستان یونین آف جرنلسٹ نے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے صحافیوں کے جبری برطرفی کے علامتی واک آؤٹ کیاخلاف صحافیوں کی جبری برطرفی کے خلاف بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کا اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اصغر خان ترین، ثنا بلوچ،عارف جان محمد حسنی ، دنیش کمار، نصیب اللہ مری پر مشتمل اپوزیشن و حکومتی ارکان اسمبلی کا صحافیوں سے مذاکرات کیلئے ثناء بلوچ نے بتایا کہ صحافیوں کی جبری برترفی کے خلاف بلوچستان اسمبلی سے قرار داد منظور کی جائے گی صحافیوں کی جبری برترفی سے متعلق وفاقی حکومت سے بھی رجوع کیا جائے گا بلوچستان کے ارکان اسمبلء صحافیوں برادری کی ہرمشکل میں بھر پور ساتھ دے گی اصغر علی ترین نے بتایا کہ ارکان اسمبلی اور صحافیوں کی مشترکہ کمیٹی بنا کر صحافیوں کی جبری برترفی سے متعلق وفاقی حکومت سے رجوع کیا جائے گا تمام معاملات میں صحافی برادری اور ان کے نمائندوں کو اعتماد میں لیا جائے گا جس کے بعد بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کا اسمبلی کے سامنے احتجاج ختم کیا ۔