بلوچستان حکومت کو ریموٹ کنٹرول سے چلایا جارہا ہے ، بی این پی

  • December 20, 2018, 12:26 am
  • National News
  • 74 Views

کوئٹہ(پ ر) بلوچستان کی ترقی اور ارتکاء کے سفر کو 70برسوں سے روکا گیا بلوچستان سے لوگ لاپتہ ہورہے ہیں حکومت کو ریموٹ کنٹرول سے چلایا جارہا ہے ، صوبائی حکومت میں شاملو زراء بھی پریشان ہیں کہ ہم کس طرح حکومت چلائیں آنیوالے دنوں میں ہمارے اتحادیوں کی حکومت بن سکتی ہے ان خیالات کااظہار بی این پی کے رہنماء نوابزاہ میر لشکری او راختر حسین لانگو نے نجی وسرکاری ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا،نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی اور سماجی ارتکاء کے سفر کو 70 سالوں سے روکا گیا ہے ۔ عوامی رائے کو پسند نہ کرنے والی قوت ملک کے 60فیصد رقبہ پر آباد لوگوں کے وجود سے انکاری ہے۔ بلوچستان سے لوگ لاپتہ ہورہے ہیں بے اختیار حکومت کو ریموٹ کنٹرول سے چلایا جارہا ہے ۔ صوبے کی حقیقی قیادت اپنے قومی وجوداختیار اور وسائل کے دفاع میں مسلسل تکالیف کاٹ رہی ہے۔ بلوچستان کی کیپسٹی بلڈنگ پانچ سالوں میں ممکن نہیں 70سالوں میں حقوق مانگنے کی پاداش میں بلوچستان کے حقیقی سیاسی و سماجی نمائندوں کی ٹارگٹ کلنگ کرکے ان کو یا تو مارا گیا ہے یا ان پر جعلی مقدمات قائم کرکے جیلوں میں ڈال کر اذیتیں دی گئیں صوبے کے حقیقی سیاسی وسماجی نمائندوں سے رروارکھا جانیوالا یہ عمل اس ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے جوپاکستان کا 60فیصد رقبہ پر آباد لوگوں کے قومی وجو کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے بلوچستان کی حقیقی قیادت اپنے قومی وجود قومی اختیار اور وسائل کے دفاع میں مسلسل تکالیف کاٹنے کے باوجود صوبے کے وسائل کے حصول اوردفاع سے پیچھے نہیں ہٹیں ان کا کہنا تھا کہ ابتداء سے ہی صوبے کی قیادت کو ختم کرنے کی کوششیں کرنے والے 1990ء کے بعد سے ہماری سماجی و تاریخی ساخت برباد کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ 2010میں جب پاکستان کی آئین کو ری وزٹ کیا گیا اور 9ماہ کی مسلسل محنت کے بعد 2010 میں جب ہم نے اٹھارویں آئینی ترمیم پر دستخط کئے اسی دن آئین کی خلاف ورزی اور بنیادی حقوق کو پامال کیا گیاجس پر میں نے اٹھارویں آئینی ترمیم میں بطور رکن بہترین خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز لینے سے احتجاجاً انکار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی کارکن ہونے کے ناطے میں سمجھتا ہوں کہ مسلسل سیاسی جدوجہد کرنے سے ہی ہم اپنے اہداف کی طرف جائیں گے ہماری کوشش ہے کہ ایک آئینی جدوجہد کے ذریعے چھوٹے صوبوں کو حقوق دلائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) مشرف اور ضیاء الحق نے ہمارے قدرتی وسائل کوریکوڈک اور گوادر کی شکل میں بیچ کر صوبے کے لوگوں کا استحصال کیا اس سرزمین کے بچے ننگے پیر گھوم رہے ہیں بلوچستان میں کرپشن کے بڑے کیسز میں ملوث ان لوگوں کو نوازا گیا ہے جو بلوچستان کی پسماندگی میں اضافہ کا باعث بنے ہیں ۔ عموماً لوگ کہتے ہیں کہ بلوچستان کی پسماندگی کیوں ختم نہیں ہورہی میں دلائل کے ساتھ کہتا ہوں کہ بلوچستان کو پیسے نہیں ملے ہمارے وسائل کو غصب کیا گیا ہے 1954ء کو ہمیں گیس رائلٹی نہیں ملی اور این ایف سی ایوارڈ میں جو حصہ ہے وہ نہیں مل رہا اس کا جواب وفاق دے گا آج نہیں تو کل بلوچستان کے غیرت مند سیاسی کارکن وفاق سے ضرور پوچھیں گے کہ 1940کی قرارداد کولتاڑکر ون یونٹ کے ذریعے بلوچستان کو ایک کمشنرکے حوالے کیا گیا ۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگو نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت میں شامل وزراء بھی پریشان ہیں کہ ہم کس طرح سے وزارت چلائیں موجودہ حکومت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی نمبر آف گیمز ابھی ظاہر نہیں کرسکتے ہم منزل کے قریب ہیں آنے والے وقت میں ہمارے اتحادیوں کی حکومت بن سکتی ہے۔ یہ بات انہوں نے ٹیلی ویژن کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ 70سال میں ہمیں پانی ،بجلی ٗصحت ،تعلیم ،بے روزگاری سمیت دیگر مسائل کا تحفہ ملا ہے اور میونسپل کارپوریشن میں ہوتے ہوئے بھی دیہی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں میرے حلقے میں آج بھی سابق دور حکومت کے کچرے او ر گندگی نہیں اٹھائی گئی ہے حلقہ میں بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ ویران ہے اور وزراء دوروں پر ہیں عوا م کا کوئی پرسان حال نہیں وہ کس کو اپنے مسائل بتائیں اور کون سنے گا ۔انہوں نے کہا کہ حلقہ پی بی 26کے ضمنی انتخابات میں کامیابی ہمارے اتحادی امیدوار کی ہوگی کیونکہ اس اتحاد میں پشتونخوامیپ ،جمعیت علماء اسلام اور بی این پی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ یقیناًایک ایم پی اے کا کام حلقے کا کچرہ اٹھانا نہیں بلکہ قانون سازی ہوتی ہے اور ہم معذوروں کے کوٹے پر عملدرآمد اور نابینا افراد کو معذوروں میں شامل کرنے کے حوالے سے اسمبلی میں آواز اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ میرے لئے جسمانی اور سیاسی کھیل ایک جیسے ہیں جس میں سست افراد کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا میری زندگی کی خوبصورت اور پسندیدہ شخصیت سردار عطاء اللہ مینگل اور سرداراختر جان مینگل ہیں کیونکہ وہ ٹھنڈے مزاج کے مالک ہیں۔