پشتونخوامیپ کی پٹ فیدر اور کوئٹہ ماس ٹرانزٹ منصوبوں کو سی پیک سے نکالنے کی مذمت

  • December 25, 2018, 12:31 am
  • National News
  • 123 Views

کوئٹہ( پ ر) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے پریس ریلیز میں موجودہ عوام بالخصوص پشتون دشمن صوبائی حکومت کی جانب سے پٹ فیڈر نہر سے کوئٹہ پانی لانے اور کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین منصوبوں کو ختم کرنے اور اسے سی پیک کے پروجیکٹ سے نکالنے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سابقہ صوبائی حکومت کے دور میں کوئٹہ میں پانی کی قلت کی سنگین صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت نے پٹ فیڈر کینال سے کوئٹہ پانی لانے کے منصوبے کیلئے بھاری رقم پی ایس ڈی پی میں رکھی اور اسی طرح کوئٹہ ماس ٹرانزٹ ٹرین منصوبے کو پی ایس ڈی پی میں شامل کیا گیا ۔اس طرح سی پیک کے 46ارب ڈالر کے مجموعی منصوبے میں اضافہ کرتے ہوئے صوبے کے مختلف منصوبوں کو رکھا گیا جس سے سی پیک کی مجموعی منصوبے کی لاگت 56ارب ڈالر تک پہنچ گی مگر اب صوبائی حکومت نے ان منصوبوں کو بیک جنبش قلم نکال کر صوبے کے عوام کے ساتھ جو دشمنی کی ہے وہ ہمارے عوام کو ناقابل قبول ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں رواں خشک سالی اور تمام صوبے میں پانی کی کم یابی اور اس طرح لورالائی ژوب سے لیکر مغرب جنو ب میں خضدار تک شدید متاثرہ اضلاع میں سہرفہرست کوئٹہ ہے ۔ لیکن کوئٹہ کے پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے مختلف منصوبے شامل تھے جس میں مانگی ڈیم ، حلق ڈیم ، ببر کچھ ڈیم اور برج عزیز خان ڈیمز وفاقی پی ایس ڈی پی میں موجودہیں اوراس پر اب مزید کام موجودہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے حالانکہ ان ڈیموں سے بھی کوئٹہ میں پانی کے کمی کا مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ اس لےئے پٹ فیڈر نہر سے پانی لانے کا منصوبہ سی پیک میں شامل کیا گیا تھا۔ لہٰذا سی پیک میں شامل منصوبوں کو نکالنے کا عمل فوراً ترک کرکے نکالے گئے کوئٹہ گریٹر واٹر سپلائی سکیم پٹ فیڈر کنال ٹو کوئٹہ اور کوئٹہ ماس ٹرین منصوبے کو دوبارہ شامل کرنا از حد ضروری ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح صوبے میں پانی کی کم یابی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک سروے کے مطابق صوبے کا تقریباً 12.00ملین ایکڑ فٹ سے 14.00ملین ایکٹر فٹ اوسط سالانہ سیلابی پانی کو ذخیرہ کرنے کیلئے تقریباً 5.00بلین ڈالر کا منصوبہ سی پیک میں شامل کیا جائے تاکہ منگلا اور تربیلا ڈیم کی سٹوریج کی صلاحیت سے زیادہ کے پانی کو صوبے کیلئے ذخیرہ کیا جائے اور ملک کے تمام کیچمنٹ اور خصوصاً صوبے کے کیچمنٹ ایریا ہی کو ایکوفارسٹری کی منصوبہ بندی کی جائے تاکہ صوبے میں پانی کے بحران کو حل کیا جاسکے۔