حکومت نے لاپتہ افراد کی فہرست طلب کرلی ، لواحقین کو مذاکرات کی دعوت،ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی بازیابی کی یقین دہانی

  • December 31, 2018, 12:45 am
  • National News
  • 192 Views

کوئٹہ(ویب ڈیسک )بلوچستان کے وزیرداخلہ میرضیا لانگو اپنے عہدے کاچارج سنبھالتے ہی متحرک ہوگئے ،لاپتہ افراد کے لواحقین سے ملاقاتیں اور ڈاکٹرزایکشن کمیٹی کے کیمپ آمد ،مظاہرین کو حکومتی کی جانب سے ہرقسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔گزشتہ روزبلوچستان کے وزیر داخلہ میرضیا لانگونے کوئٹہ پریس کلب کے باہر قائم لاپتہ افراد کے کیمپ کادورہ کیا اور ان کے ورثاء سے ملاقات کی ،وزیر داخلہ نے لاپتہ افراد کے ورثاء اور وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کے عہدیداران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کامسئلہ بہت اہم ہے جسے ہرصورت حل کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے لاپتہ افراد کے ورثاء اور وائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کے عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے حکومت کا ساتھ دیں ۔اس موقع پرو ائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے صوبائی وزیرداخلہ کوآگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ ہم نے 110لاپتہ افراد کی فہرست مرتب کر کے صوبائی حکومت کو مہیا کی ہے،مگر حکومت نے ان کی بازیابی کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا،ہمارا مقصد ہمارے پیاروں کی بازیابی ہے،لاپتہ افراد کے نام پت کوئی سیاست نہیں کر رہے۔اس موقع کوئٹہ پریس کلب کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ ضیالانگو نے کہا کہ بلوچستان اس وقت حالت جنگ میں ہے،جس سے سب سے زیادہ نقصان یہاں کے مقامی افرادکوہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ اپنے پیاروں کیلئے سراپا احتجاج اپنے بہن بھائیوں سے ملاقات کروں اوران کے عزیزواقارب کی بازیابی میں اپنا کرداراداکرسکوں ۔انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کے اعداد شمار میں بہت فرق ہے،ماضی کی حکومتوں میں بلوچستان کے نوجوانوں کو سیاست کی بھینٹ چڑھایاگیااب ایسا نہیں ہوگا،ہم کوشش کریں گے کہ اپنے لوگوں کے دکھوں کا مداوا کر سکیں ۔انہوں نے کہا کہ حقیقت تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ہمیں کچھ وقت لگ سکتا ہے اورمیں لاپتہ افراد کی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا،انہوں نے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اپیل کی کہ سیاست چھوڑ کر اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے میرا ساتھ دیں،ریاست کے قانون اور آئین کے تحت لاپتہ افراد کی بازیابی یقینی بنائیں گے۔دریں اثناء صوبائی وزیرداخلہ میرضیا لانگو نے بھی سنڈیمن سول ہسپتال کوئٹہ میں قائم ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے احتجاجی کیمپ کادورہ کرکے ان سے اظہاریکجہتی کی۔ صوبائی وزیرداخلہ نے ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی بازیابی سے متعلق ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے ذمہ دار ڈاکٹرز سے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی۔ڈاکٹر اورمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیرداخلہ کاکہناتھا کہ مغوی ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی بازیابی کیلئے تمام ادارے کوشش کررہے ہیں اورڈاکٹروں کے تعاون سے مغوی ڈاکٹر کی بازیابی اور حفاظت کیلئے کام کرسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کے اغوا کا دکھ ہمیں اس کے خاندان جتنا ہے،ہڑتال ختم کرنے سے اغوا کاروں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگوں نے لاپتہ افراد کے لواحقین کے جذبات سے کھیلا ہے،ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ خدشات کا خاتمہ کر کے مسئلے کا حل نکالیں۔انہوں نے کہا کہ بد امنی پھیلانے والے یہاں جنگل کا قانون چاہتے ہیں لیکن ہم انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے جو ملک کے آئین و قانون کو نہیں مانتا، ریاست تحقیقات کا اختیار رکھتی ہے۔اس موقع پر ڈاکٹرایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے صوبائی وزیرداخلہ کے احتجاجی کیمپ آمد کاخیرمقدم کرتے ہوئے ان کاشکریہ اداکیا۔انہوں نے موقف اختیارکرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملکی اداروں کی کارکردگی پر کوئی شک نہیں لیکن ڈاکٹرابراہیم خلیل کی بازیابی کیلئے قائم احتجاجی کیمپ فوری ختم نہیں کرسکتے۔احتجاجی کیمپ ختم کرنے اورہڑتال ختم کرنے کی درخواست پر جنرل باڈی میں لے جائیں گے اور جنرل باڈی جوفیصلہ کرے گی اس پر عملدرآمد کریں گے۔