فضل الرحمٰن نے ڈی چوک نہ جانے کا اشارہ دیدیا

  • November 3, 2019, 10:41 pm
  • Breaking News
  • 242 Views

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نےدوران تقریر آب دیدہ ہوگئے، کہا ہم نے جان ہتھیلی پر رکھ لی ہے،کوئی غیر قانونی اقدام نہیں کریں گے۔

اسلام آباد میں جاری آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہ ڈی چوک اور وزیراعظم ہاوس نہ جانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہاکہ ماضی میں ڈی چوک خرافات کی جگہ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس مجمع کے لیے ڈی چوک بہت تنگ جگہ ہے، یہ کھلی جگہ ہے،عمران خان سن لو ،یہ تحریک پیچھے نہیں ہٹے گی ،ہم آگے جانب پیشرفت کریں گے۔

جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہاکہ ہمیں کہا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن جاکر شکایت کریں، الیکشن کمیشن تو ہم سے بھی زیادہ بے بس ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن بے بس نہ ہوتا تو عوام کی اتنی بڑی تعداد یہاں نہ ہوتی ،فیصلہ کیا ہے کہ کسی ٹریبونل ،الیکشن کمیشن یا عدالت میں نہیں جائیں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ طے ہوا تھا کہ الیکشن 2018ء کی دھاندلی کی تحقیقات پارلیمانی کمیٹی کرے گی ،اس پارلیمانی کمیٹی کا ایک سال سے کوئی اجلاس نہیں ہوا ۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ اسلام آباد کی پوری تاریخ کا یہ سب سے بڑا اجتماع ہے، مسئلہ ایک شخص کے استعفے کا نہیں، قوم کی امانت کا ہے، آج عوام یہاں خود جمع کر اپنی امانت واپس لینے کی جنگ کررہے ہیں۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے مزید کہا کہ الیکشن 2019ء کے نتائج کے مطابق دھاندلی کے باوجود حزب اختلاف کے ووٹ حکومتی بینچ کے ووٹوں سے زیادہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عام تاثر ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ لوگوں کے جذبات مدھم پڑجاتے ہیں جبکہ آزادی مارچ کے شرکاء کا جوش و خروش بڑھتا چلاجارہا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بھی کہاکہ مجھے اشتعال دینے والے میرے خیر خواہ نہیں ہیں ،جے یو آئی واحد جماعت ہے ،جس نےمذہبی نوجوان کو اعتدال کی راہ دی۔

انہوں نے کہاکہ یہاں اجتماع کرنے کے بعد یہ مطلب نہیں کہ ہمارا سفر رک گیا ہے ،ہم یہاں سے جائیں گے تو پیشرفت کے ساتھ جائیں گے ،آج اسلام آبادبندہےپوراپاکستان بندکرکےدکھائیں گےجنگ جاری رکھیں گے۔

جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہاکہ دینی مدارس میں تو غریبوں کےلیےہیں،جہاں مفت تعلیم دی جاتی ہے،بڑے شوق سے کہتے ہو،مدارس کے نصاب میں اصلاح ہونی چاہیے۔

ان کہنا تھاکہ قابل احتساب پارٹی پورے پاکستان پر حکومت کررہی ہے ،غریب مہنگائی کی وجہ سے راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا ،ظالم طبقہ غریب کو جینے نہیں دے رہا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے ہوئے کہاکہ عوام کو ووٹ کا حق دینا ہوگا،اس کے سوا تمہارے پاس کوئی اور چارہ نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ان حکمرانوں کو جانا ہوگا ،یہ اپنا حساب دینے کےلیے کسی ادارے کے سامنے پیش ہونے کو تیار نہیں ،5 سال ہوگئے ہیں الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کا فیصلہ نہیں کرسکا۔