مارچ سیاسی سرگرمی ہے، اس سے فوج کا تعلق نہیں، آئی ایس پی آر

  • November 6, 2019, 10:39 pm
  • Breaking News
  • 166 Views

پاک افواج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ الیکشن میں فوج کو بلایا جاتا ہے تو فوج آتی ہے، فوج کا سیاست میں عمل دخل نہیں ہوتا، وہ صرف حکومت کے احکامات پر عمل کرتی ہے۔

میجر جنرل آصف غفور کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سینئر سیاستدان ہیں، مولانا کا مارچ سیاسی سرگرمی ہے، اس سے فوج کا لینا دینا نہیں۔ ملکی دفاع اجازت نہیں دیتا کہ ہم ایسے الزامات کا جواب دیں، ہم نیشنل سیکیورٹی کےمعاملات میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2014 کےدھرنے میں بھی فوج نےجمہوری حکومت کاساتھ دیا تھا، فوج حکومت کے احکامات پر عمل کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ الیکشن میں فوج کا کوئی کردار نہیں، صرف سیکیورٹی کے لیےبلایا جاتا ہے، آئین میں رہتے ہوئے ریکوزیشن پر اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ فوج کی خواہش نہیں ہوتی کہ الیکشن میں کوئی کردار ادا کریں، آرمی چیف بھی چاہتے ہیں کہ الیکشن میں فوج کاعمل دخل کم سے کم ہو، آرمی چیف چاہتےہیں ایسا الیکشن پراسیس تیار کیا جائے جس میں فوج کا کردار نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ایل او سی پر روزانہ فائرنگ ہورہی ہے، پاک فوج کشمیر کا مقدمہ 70 سال سے ایل او سی پر لڑ رہی ہے، مسئلہ کشمیر پر فوج یا کوئی اور ادارہ سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کا مسئلہ کشمیر سے تعلق نہیں بنتا، بھارت سے آنے والے یاتری صرف کرتار پور تک محدود رہیں گے اور درشن کرکے اُسی دن واپس جائیں گے، انہیں پاکستان میں داخلےکی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سکھ یاتریوں کی پاکستان میں انٹری قانون کےمطابق ہوگی۔