اب عمران خان کو کوئی”این آر او “نہیں ملے گا،مولانا فضل الرحمان

  • November 7, 2019, 10:43 pm
  • National News
  • 111 Views

“نہیں ملے گا۔

اسلام آباد میں آزادی مارچ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پوری دنیا کوامن کاپیغام دیناچاہتےہیں،ہم ایک سال سےمیدان میں کھڑے ہیں ،کارکنان کےحوصلےاورجذبےکوسلام پیش کرتاہوں،اب تک 15ملین مارچ کرچکا ہوں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ سےمذہبی طبقےسےمتعلق منفی تاثرختم ہوگیا،دھرنےکے شرکاء اورآئین اوقانون کی پاسداری کی۔

آزادی مارچ کے پنڈال سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے پاک فوج کو سلام پیش کیااور کہا میں افواج پاکستان کے ترجمان آئی ایس پی آر کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں،جس میں انہوں نے قوم کو بڑی تسلی دی ہےکہ فوج غیر جانبدار ادارہ ہے اور وہ غیرجانبدار رہنا چاہتا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اللہ استقامت نصیب فرمائے،افواج پاکستان کے لیے اتنا ہجوم کے ساتھ آمین شاید انہوں نے آج تک پہلے کبھی نہ سنا ہوگا،وہ دن بھی آپ کو یاد ہوگا جب ہمارے جوانوں نے ہندوستان کا طیارہ گرایااور ان کے پائلٹ کو پکڑا،ہمارے کارکنوں نے پورے ملک کے چوکوں پر کھڑے ہو کر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا تھا اور انہیں شاباش پیش کی تھی۔

سربراہ جے یو آئی ف نے مزید کہا کہ یہ آج بھی وہی لوگ ہیں لیکن گلہ اپنوں سے ہوتا ہے پرایوں سے نہیں ہوا کرتا ، گلہ شکوہ اپنائیت کی علامت ہوتی ہے، دشمنی کی علامت نہیں ہوا کرتی۔

اپنوں سے اپنائیت کے جذبے سے بات کرنا اور اس جذبے کے ساتھ کہ ہم قومی اداروں کوسیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہتے،آپ نے کہہ دیا ہم غیر جانبدار تو ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو بھی للکارتے ہوئے کہا کہ واضح کردینا چاہتے ہیں ،وزیراعظم عمران خان کو کوئی این آر او نہیں ملے گا۔

اس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ اس وقت ملک پر قابض افراد پتھر دل لوگ ہیں جو سیاسی قیادت پر جبر روا رکھے ہوئے ہیں ۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے دعا گو ہوں ،میری دعائیں آصف علی زرداری کے لیے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو صحت عطا فرمائے، ان کے ساتھ جو رویہ روا رکھا ہوا ہے وہ انتہائی گرا ہوا کردار ہے جو اس وقت حکومت کے ایوانوں سے قوم کے سامنے آرہا ہے، جو ملک چلانے کے سلیقے جانتا ہے ان کو جیل میں ڈال دیا گیا جو نااہل ہیں انہیں مسلط کردیا گیا۔

سربراہ جے یو آئی ف کا مزید کہنا تھا کہ کا کہنا تھا نااہلوں کو حکومت عطا کردی گئی ہے تو ملک کیسے چلے گا؟ کہتے ہیں اس وقت ملک پر قابض افراد پتھر دل لوگ ہیں جو سیاسی قیادت پر جبر روا رکھے ہوئے ہیں، جن سیاست دانوں کی عمر 70 سال سے بھی تجاوز کرچکی لیکن وہ استقامت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ بنیادی طور پر سیاسی قیادت کی گرفتاری ناجائز عمل ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ حکمران خود اتنے بڑے چور اور کرپٹ ہیں کہ 60 درخواستیں مختلف عدالتوں میں دائر کرچکے، انکی 60 کی 60 درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں اس کے باوجود الیکشن کمیشن ان کے خلاف فیصلہ نہیں کرپا رہا، دوسری جانب سینئر سیاستدانوں کو گرفتار کیا جاتا ہے اور پیش کیا جاتا ہے ۔