عمران خان کا استعفیٰ لینے کی حکمت عملی تبدیل ہو سکتی ہے: فضل الرحمان

  • November 11, 2019, 3:59 pm
  • Political News
  • 114 Views

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج 12 واں روز ہے اور ٹھنڈ کے باوجود شرکاء اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں موجود ہیں۔

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان سے فوری مستعفی ہونے اور نئے انتخابات سمیت دیگر مطالبات کررکھے ہیں تاہم حکومت اور اپوزیشن میں وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مطالبات
آزادی مارچ کی قیادت کرنے والی جمعیت علمائے اسلام (ف) نے بظاہر 10 مطالبات سامنے رکھے ہیں۔

ان مطالبات میں ناموس رسالت کے قانون کا تحفظ، ریاستی اداروں کے وقار کی بحالی اور اداروں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال سے روکنا، انسانی حقوق کا تحفظ اور آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانا، مہنگائی کو روکنا اور عام آدمی کی زندگی کو خوشحال بنانا اور موجودہ حکومت کو ختم کرکے عوام کو اس سے نجات دلانا اور نئے انتخابات کرانا وغیرہ شامل ہے۔

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دو اہم مطالبات وزیراعظم عمران خان کے استعفے اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈلاک ہے۔

پلان بی پر عمل درآمد کیلئے جے یو آئی کا اجلاس
آزادی مارچ کے پلان بی پر عمل درآمد کے لیے جمیت علمائے اسلام ف کی مرکزی قیادت کا اجلاس آج مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر طلب کر لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں صوبائی اور ضلعی قیادت اجلاس میں شریک ہو گی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ جے یو آئی کے اجلاس میں پلان بی پر عمل درآمد پر مشاورت کی جائے گی اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی پلان بی پر آراء کی روشنی میں فیصلے کیے جائیں گے۔