نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ ‘وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں کوئی فیصلہ نہ ہوسکا

  • November 12, 2019, 4:13 pm
  • Political News
  • 106 Views

اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں تاحال کوئی فیصلہ نہ ہوسکا. وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم کی زیر صدارت نواز شریف کا نام ای سی ایل نکالنے کے معاملے پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان شیخ ، پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما عطااللہ تارڑ اور سیکرٹری صحت مومن آغا اور سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان نے شرکت کی.
علاوہ ازیں سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس آئی ایم ایس) میں نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز بھی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے. کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لیا گیا ذرائع کے مطابق سیکرٹری صحت نے ذیلی کمیٹی کو 3 رپورٹس جمع کروائیں جن میں سے ایک میں واضح طور پر کہا گیا کہ نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کیا جانا چاہیے.
اجلاس میں قومی احتساب بیورو (نیب ) کے پراسیکیوٹر کو نیب کا موقف بیان کرنے کے لیے طلب کیا گیا تھا پراسیکیوٹر نیب نے کابینہ کی کمیٹی کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو کو انسانی بنیادوں پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر اعتراض نہیں. تاہم 2 گھنٹے سے زائد دورانیہ گزر جانے کے باوجود وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکی جس کے بعد اجلاس میں ڈھائی بجے تک وفقہ دے دیا گیا خیال رہے کہ اجلاس کے آغاز پر امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ ذیلی کمیٹی نواز شریف سے متعلق سفارشات مرتب کرے گی جنہیں وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا.
قبل ازیں امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ نواز شریف کا نام آج باضابطہ طور پر ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا جس کے بعد وہ علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہوسکیں گے قبل ازیں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور سیکرٹری داخلہ بھی شامل ہیں. ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر مشاورت کے بعد وزیراعظم عمران خان کو تجاویز سے آگاہ کیا جائے گا جس کے بعد وزیراعظم حتمی فیصلہ کریں گے.
اس اجلاس سے متعقل کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی جانب سے جاری خط میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف کے وکیل کی جانب سے معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور حکومت پنجاب کے خصوصی صحت اور میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے موصول میڈیکل رپورٹ کے تناظر میں کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف کے کمیٹی روم میں 12 نومبر کی صبح 10 بجے اجلاس طلب کیا ہے.
علاوہ ازیں محکمہ صحت پنجاب کے سیکرٹری اور حکومت پنجاب کی جانب سے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ کے چیئرمین کو بھی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی. دوسری جانب حکومت کی جانب سے کوئی فیصلہ نہ کیے جانے کے باعث 10 اور 11 نومبر کو نواز شریف کی لندن کی فلائٹس منسوخ ہونے پر پاکستان مسلم لیگ(ن) کا کہنا تھا کہ لندن روانگی میں تاخیر سے نواز شریف کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے‘مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ڈان کو بتایا تھا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی کے صدر شہباز شریف کے نمائندے عطااللہ تارڑ اور نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی شریک ہوں گے اور سابق وزیر اعظم کی صحت اور عدالتی احکامات کے حوالے سے تفصیلات بیان کریں گے مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ہم پرامید ہیں کہ نواز شریف کا نام 12نومبر کو ای سی ایل سے خارج کردیا جائے گا.