کچھ لوگ زکام کا علاج بھی لندن میں کراتے ہیں، چیئرمین نیب

  • November 19, 2019, 1:22 pm
  • Breaking News
  • 118 Views

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کہتے ہیں کہ کچھ لوگوں کو زکام بھی ہو جائے تو لندن میں علاج کراتے ہیں، کیا باقی لوگ انسان نہیں۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ ہماری طرف سے نہ کوئی ڈیل ہوگی، نہ ڈھیل ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ نہ کوئی این آر او ہوگا، جو کرے گا، وہ بھرے گا، میں ذاتی تنقید سے گھبرانے والا بالکل نہیں، ریفرنسز کا فیصلہ متعلقہ عدالتوں نے کرنا ہے۔

نیب کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے ان مقدمات پر توجہ دی جن پر گزشتہ کئی برسوں سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب ایسے کیسز کی طرف جا رہے ہیں جن سے اس تاثر کی نفی ہوگی کہ بظاہر احتساب یک طرفہ نظر آتا ہے۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ بی آر ٹی کے معاملے کا حوالہ دینے والے پہلے اس معاملے میں ہونے والی پیشرفت دیکھ لیں، بی آر ٹی کیس میں سپریم کورٹ نے حکمِ امتناع جاری کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے نیب کا قانون نہیں پڑھا وہ بھی تنقید کرتے ہیں، وائٹ کالر کرائم اور مرڈر کرائم میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔

چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ بجٹ کروڑوں کا ہے لیکن بچہ ویکسین نہ ملنے سے والدہ کی گود میں دم توڑ جاتا ہے، کتے کے کاٹنے سے کئی بچوں کی اموات ہوئیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگ اپنے صوبے کا کارڈ استعمال کرتے ہیں، صوبے کا کارڈ استعمال کرلیں، نیب کو اس سے فرق نہیں پڑے گا، البتہ نیب اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا