ہم مہنگا تیل درآمد کریں گے آپ سوچ لیں پیسے پیارے ہیں یا جان: عمران خان

  • November 30, 2019, 10:33 pm
  • National News
  • 142 Views

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے سموگ کو ختم کرنے کی پالیسی تیار کر لی ہے اور آلودگی سے بچاؤ اور شہریوں کی صحت کے تحفظ کے لیے آئندہ یورو ٹو کی بجائے یور فور ایندھن درآمد کریں گے۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے سموگ کو ختم کرنے کی پالیسی تیار کر لی ہے اور آلودگی سے بچاؤ اور شہریوں کی صحت کے تحفظ کے لیے آئندہ یورو ٹو کی بجائے یور فور ایندھن درآمد کریں گے۔

ہفتے کو لاہور میں فضائی آلودگی اور سموگ کے حوالے پریس کانفرنس میں وزیراعظم نے کہا کہ یورو فور آئل تھوڑا مہنگا ہوگا لیکن شہری یہ سوچیں کہ انہیں پیسے پیارے ہیں یا اپنے بچوں کی جان؟

انہوں نے کہا کہ ’سب سے زیادہ آلودگی گاڑیوں کے دھوئیں سے ہوتی ہے، ہم 50 سے 60 فیصد تیل درآمد کرتے ہیں۔ ابھی ہم یورو ٹو تیل درآمد کر رہے ہیں اب ہم یورو فور درآمد کریں گے۔ اس سے 90 فیصد فضائی آلودگی کم ہوگی۔‘

انہوں نے کہا کہ’ابھی ہم یورو 2 آئل سے یورو فور پر جا رہے ہیں جبکہ 2020 کے آخر تک ہم یورو فائیو پر منتقل ہو جائیں گے۔ آئل ریفائنری، ٹریفک اور بھٹوں کو نئی ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جائے گا اور لاہور میں 60 ہزار کنال اراضی پر جنگلات اگائے جائیں گے۔‘

عمران خان نے کہا کہ تیسرا فیصلہ الیکٹرک وہیکل کے لیے کیا گیا ہے۔ کارانڈسٹری سے بات چیت چل رہی ہے، شہر میں چلنے والی بسوں کو الیکٹرک یا گیس پر لے کر آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’تین برس میں خود کو اپ گریڈ نہ کرنے والے تیل کے کارخانے بند کر دیں گے۔‘

وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ جو چاول کی فصل جلائی جاتی ہے اس کے لیے ’ہم ان کے ساتھ مل کر مشینری لے کر آئیں گے، فصل کو جلانے کی بجائے فروخت سے فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں نواز شریف کی صحت کے حوالے سے رپورٹ دینے کا عدالتی حکم موجود ہے۔ رپورٹ آئے گی تو سب کچھ پتہ چل جائے گا۔‘

ان سے جب ایک صحافی نے شکوہ کیا کہ صحافی برادری کو تنخواہیں نہیں دی جا رہی ہیں اس کے لیے کچھ کیا جائے تو اس پر عمران خان نے کہا کہ ’ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے لیکن حالات اتنے بھی خراب نہیں کہ تنخواہیں نہ دی جائیں۔‘

عمران خان نے کہا کہ وہ اس معاملے کی انکوائری کروائیں گے۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس پر مزید بات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مختصر حکم میں حکومت کی قانونی ٹیم پر کوئی تنقید نہیں کی۔