روپے کی قدر ڈالر اور درہم کے مقابلہ میں بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد جون2019 کے مقابلے میں کم ترین سطح پر آگئی

  • December 9, 2019, 10:23 am
  • Business News
  • 154 Views

اسلام آباد (ویب ڈیسک) : روپے کی قدر ڈالر اور درہم کے مقابلہ میں بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد جون2019 کے مقابلے میں کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی روپے نے بحالی کے آثار ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں کیونکہ اس نے 30 جون 2019 کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں اعلی ترین سطح کو عبور کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ پانچ ماہ کے دوران پاکستان کے روپیہ نے ڈالر کے مقابلے میں اتوار کے روز اعلی سطح پر آنے کے بعد بحالی کے آثار ظاہر کیے ہیں۔ اتوار تک متحدہ عرب امارات کے 1 درہم کی زر مبادلہ کی شرح 30 جون کی اس کی شرح 44.58روپے کے مقابلے میں گھٹ کر 42.14 روپے ہوگئی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روپیہ مضبوط ہورہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں روپیہ پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر آگیا ہے کیونکہ گرین بیک کی مانگ میں کمی کی وجہ سے درآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ قرضے دینے والے اداروں کی طرف سے ڈالر میں اضافے اور سرکاری کاغذات میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے روپیہ کو ڈالر کے مقابلے میں استحکام حاصل کرنے میں مدد ملی ہے کرنسی ڈیلرز کی قیمت میں ڈالر کے اضافے اور مقامی کرنسی کی توجہ میں اضافے کے نتیجے میں آنے والے مہینوں میں روپے میں مزید اضافے کا امکان رکھتے ہیں۔
روپرٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 154.70 روپے تک رہی جو رواں سال 26 جون کو 160 روپے کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے کہا ہے کہ ہم نے ہفتے کے روز ڈالر کو سب سے کم قیمت 154.70 روپے اور دن کے دوران سب سے زیادہ شرح کے حساب سے 155 روپے پر فروخت کیا، یہ اپنی پرانی قیمت 164 روپے کے مقابلے میں سب سے کم قیمت تھی۔ خیال رہے کہ اوپن مارکیٹ میں ایک سو چھتیس روپے کے ہندسے کے بعد ڈالر نے 26 جون کو نئی چوٹی کو چھوا تھا لیکن جلد ہی روپے کے مقابلے میں گرنا شروع ہوگیا تھا۔ رواں سال جون کے بعد سے ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قیمت میں 5.67 فیصد اضافہ ہوا ہے۔