پرویز مشرف کیس، سینیٹر سرفراز بگٹی کی حامد میر پر شدید تنقید

  • December 18, 2019, 12:08 pm
  • National News
  • 338 Views

اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے آج سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت کی سزا سنائی ہے، پاک فوج کی جانب سے اس فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ پرویز مشرف کی ملک کے لئے خدمات ہیں وہ غدار نہیں، جبکہ ملک کی دو سیاسی جماعتیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے فیصلے کا خیر مقدم کیا جبکہ حکومت نے بھی اس پر اپنا موقف دیا ,اٹارنی جنرل انور منصور کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف بیمار اور اس وقت آئی سی یو میں ہیں، فیئر ٹرائل پر شہری کا حق ہے لیکن انھیں اپنے دفاع کا موقع نہیں دیا گیا۔
ان کی غیر حاضری میں ان کو سزائے موت سنائی گئی۔ سابق صدر نے کچھ درخواستیں عدالت میں دی تھیں جس میں انہوں نے دیگر لوگوں کو بھی فریق بنانے کی درخواست کی تھی۔ وہیں صحافی بھی ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے نظر آئے. اسلام آباد سے صحافی و تجزیہ نگار حامد میر نے ٹویٹ کیا کہ اٹارنی جنرل انور منصور خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پرویز مشرف بیمار تھے انہیں سنے بغیر فیصلہ نہیں دینا چاہئیے تھا انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ظلم ہے کیا اکبر بگٹی بھی بیمار نہیں تھے ایک بیمار شخص کا پہاڑوں میں پیچھا کیا گیا اس پر ظلم کس نے کیا تھا؟ بگٹی پر ظلم کا حساب کون دیگا؟ حامد میر کے اس ٹویٹ پر بلوچستان کے سابق وزیرداخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ایک بیمار شخص (اکبر بگٹی) نے ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے، عام شہریوں کو بربریت کا نشانہ بنایا۔
جبکہ ایک بیمار شخص (پرویز مشرف)نے ریاست کے لئے تین جنگیں لڑیں۔ میر صاحب مہربانی کریں مشرف کی نفرت میں حقائق اور تاریخ دونوں کو مسخ نہ کریں۔ سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ خصوصی عدالت کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں سنائے گی۔