ایک بیٹی اپنے باپ سے ملنا چاہتی ہے،باہر جانے دیا جائے

  • December 23, 2019, 3:24 pm
  • National News
  • 144 Views

مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ایک بیٹی اپنے باپ سے ملنا چاہتی ہے۔وکیل نے استدعا کی کہ جب تک کابینہ فیصلہ نہیں کرتی،ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔جس پر عدالت نے کہا کہ جب تک کوئی فیصلہ نہیں آتا ہم کیسے کر سکتے ہیں؟۔
مریم نواز کے وکیل نے کہا 14 دن ہو گئے کابینہ نے کوئی فیصلہ نہیں دیا۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ اجلاس ہوا تھا۔ذیلی کمیٹی نے اپنی سفارشات کابینہ کو بھیج دی ہیں۔جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ جب حکومت کا کوئی فیصلہ آئے گا تو دیکھیں گے۔لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی درخواست 26 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہ نکالنے کی سفارش کی تھی۔

ذرائع کے مطابق کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے اپنی سفارشات تیار کرلی ہیں جس کے مطابق کمیٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ مریم نواز کا ٹرائل ہو رہا ہے اور وہ مشروط ضمانت پر ہیں لہٰذا ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا۔ ذیلی کمیٹی نے کہاکہ مریم نواز اگر کسی دوسرے فورم سے اجازت لینا چاہتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔ذرائع نے بتایا کہ تمام سفارشات وفاقی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی جس کے بعد ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے کا حتمی فیصلہ بھی اجلاس میں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ میں اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں مریم نواز نے استدعا کی تھی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ای سی ایل میں نام ڈالنے کا اقدام غیر قانونی قرار دیا جائے اور اٴْنہیں اس لسٹ سے نام ختم کرنے کے احکامات دئیے جائیں۔اسی درخواست پر 9 دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے حوالے سے وفاقی حکومت کو 7 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم گزشتہ روز تک حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا تھا۔گزشتہ روز مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے ایک اور درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جس پر آج سماعت ہوئی۔