امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔ ایرانی فوج

  • January 5, 2020, 6:49 pm
  • World News
  • 480 Views

ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان نے کہا ہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد عراق سے ملحق سرحد پر ایرانی لڑاکا طیاروں کی پروازیں جاری ہیں۔امریکہ بھی مشرق وسطیٰ میں مزید تین ہزار فوجی بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے جبکہ اسرائیل نے شام اور لبنان سے ملحقہ اپنی سرحد پر سکیورٹی بڑھا دی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ نے بہت بڑی غلطی کی ہے ۔عراقی خودمختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی بھی وقت اور انداز میں جواب دینے حق رکھتا ہے۔اقت اورجرائم کے ذریعے پالیسیوں پر پیش رفت دنیا کے لیے ناقابل قبول ہے۔
۔انہوں نے کہا کہ واقعے پر ایران نے سوئس سفیر کو ہی دن دو مرتبہ وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے ٹھیک 24 گھنٹے بعد عراق میں ایک اور فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی حکام نے بتایا ہے کہ بغداد کے شمال میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کو لے جانے والی دو کاروں کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایران کی حمایت یافتہ پاپولر موبلائزیشن فورسز نے بھی فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمال میں واقع تاجی میں اسٹیڈیم کے قریب ایک میڈیکل قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے اس حملے میں ان کے گروپ کا کوئی بھی اعلیٰ عہدیدار ہلاک نہیں ہوا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نےحملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین فوج اور بہترین خفیہ ادارے ہیں۔ اگرامریکیوں کو کسی بھی قسم کے خطرے کا سامنا ہوا تو ہم جوابی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔ ایران اور امریکہ میں جاری حالیہ کشیدگی کے بعد دونوں ممالک کی سیاسی و عسکری قیادت کی جانب سے بیان بازی جاری ہے۔
امریکہ نے جمعہ کی صبح بغداد ایئرپورٹ پر ایئر اسٹرائیک کی جس کے نتیجے میں ایران القدس فورس کے سینئر کمانڈر قاسم سلیمانی ہلاک ہو تھے۔ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران اور امریکہ کے درمیان تعلقات بد سے بھی بدتر ہو گئے ہیں اور اعلیٰ ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان بڑھنے والی کشیدگی کے پیش نظر تیسری عالمی جنگ کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔