کوئٹہ،ٹراما سنٹر مکمل تباہ حال،زخمی کا آپریشن موبائل فون کی لائٹ پر کیا گیا

  • January 7, 2020, 10:43 am
  • National News
  • 156 Views

کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر رحیم خان بابر کے جاری کردہ بیان کے مطابق مینجنگ ڈائریکٹر کی نااہلی کے سبب بلوچستان کا واحد ٹراما اینڈ ایمرجنسی سینٹر مکمل طور پر تباہ حالی کا شکار ہے،واضع رہے کہ پچھلی رات 4 بجے کے قریب جب نوشکی سے ایک گن شوٹ کے زخمی کو ٹراما سینٹر لایا گیا تو لائٹ نہ ہونے کے سبب بلوچستان کے واحد ٹراما اینڈ ایمرجنسی سینٹر کے آپریشن تھیٹر میں کوئی اور آلٹرنیٹ بھی نہ ہونے کی وجہ سے سرجنز ایمرجنسی صورتحال میں موبائل کی روشنی میں آپریشن کرنے پر مجبور ہوگئے جوکہ انتہائی قابل تشویش ہے۔


مینجنگ ڈائریکٹر کی نااہلی کا یہ آلم ہے کہ ٹراما سینٹر میں آپریشن کے اوزار اور ادویات تو دور کی بات مریضوں کے لیے آپریشن تھیٹر میں چپل تک میسر نہیں،ترجمان نے کہا کہ سپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو،وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس جمال مندوخیل اور صوبائی سیکریٹری صحت مدثر وحید ملک کی جانب سے سنڈیمن پراونشل ہسپتال کو دورے کرنے کے باوجود بھی تاحال کسی قسم کے مثبت پیشرفت کا نہ ہونا قابل افسوس ہے۔


ترجمان نے مزید کہا کہ جہاں ایک طرف ٹراما سینٹر بدحالی کی نظر ہے وہاں دوسری طرف صوبے کا ہیلتھ سسٹم مستقل بنیادوں پہ چلانے کے بجائے ایڈہاک پر چلانے کو ترجیع دی جارہی ہے جوکہ صوبے کے ہیلتھ سسٹم اور غریب عوام کیساتھ ایک مزاق کی مانند ہے جس کے سبب ایسے حالات میں کام کرنا اب ناممکن ہوتا جارہا ہے۔


ترجمان نے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے غریب عوام کی بدحالی پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلوچستان کے تمام تر سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے،صوبے بھر کے ہیلتھ یونٹس میں کنٹریکٹ پر تعینات ڈاکٹروں کی مستقلی کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے واحد ٹراما اینڈ ایمرجنسی سینٹر کیلئے ایک اہل اور فرض شناس مینجنگ ڈائریکٹر تعینات کرکے اسے مکمل طور پر فنکشنل کرنے کیلئے تمام تر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائیں،بصورت دیگر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان مجبورا ٹراما اینڈ ایمرجنسی سینٹر میں اپنی سروسز دینے سے قاصر ہوں گے۔