کوئٹہ میں پان پراگ اور گٹکے کی وجہ سے منہ اور گلے کے امراض میں اضافہ

  • February 11, 2020, 11:40 am
  • National News
  • 248 Views

کوئٹہ: کوئٹہ میں گٹکے کا استعمال بڑھنے کی وجہ سے منہ اور گلے کے مریضوں کی تعداد 7 ہزار ہوگئی۔

ملک بھر میں کراچی کے بعد کوئٹہ میں بھی گٹکا، ماوا اور پان پراگ استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ اس کے استعمال سے منہ گلے اور سینے کے کینسر سمیت پیٹ اور آنتوں کا کینسر بھی ہونے لگا جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد نے اب چلم اور حقے کا استعمال بھی بطور فیشن شروع کر دیا جس کے باعث کینسر کا مرض پھیلنے لگا۔

ماہرین کے مطابق کوئٹہ میں ہر 10 میں سے پانچ لوگ مینتھول والی نسوار رکھنے کے ساتھ اب پان پراگ اور گٹکے کا استعمال بھی تیزی سے کررہے ہیں جس کے باعث کینسر کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس وقت کوئٹہ میں کینسر کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 10 ہزار اور رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 7 ہزار ہے۔
اس حوالے سے ڈاکٹر محمد نذر کے مطابق زیادہ تعداد کم عمر بچوں کی ہے جبکہ حقہ چلم پینے والے معمر افراد بھی امراض میں تیزی سے مبتلا ہو رہے ہیں، کوئٹہ میں پان پراگ اور گٹکے کا استعمال ختم کرنے کے لیے اس کی ترسیل پر پابندی لگائی جائے۔