کرونا وائرس کے پیشِ نظر پاکستان علما کونسل کا فتویٰ

  • March 17, 2020, 3:44 pm
  • COVID-19
  • 220 Views

کرونا وائرس کی صورتحال پر پاکستان علما کونسل کے زیر اہتمام اجلاس ہوا۔اجلاس کی صدارت مرکزی چئیرمین مولانا طاہر اشرفی نے کی۔اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پوری دنیا کرونا وائرس کے رسک پر ہے۔کرونا سے نجات کے لیے شریعت اسلامیہ کے اصول اپنانا ہوں گے۔تمام سیاسی اور مذہبی اجتماعات کو فوری طور ملتوی کر دیا جائے۔
مساجد میں نماز باجماعت فرش پر ادا کرنے کا اہتمام کیا جائے۔جمعتہ المبارک کے اجتماعات میں اردو تقریر کو ختم کر کے عربی خطبات کو مختصر کر دیا جائے۔صفیں بناتے وقت درمیان میں خلا رکھیں۔سنتیں گھر میں پڑھیں۔بزرگ شہری گھروں میں نماز ادا کر سکتے ہیں۔مساجد میں نماز کے لیے کھلی جگہ اور فرش کا استعمال کریں۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام نے ملاقات کی۔

علماء کرام نے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومتی اقدامات کا مکمل ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے علماء کرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں مساجد بند نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ پریشان نہ ہوں، احتیاط کریں۔قوموں پر آزمائش آتی ہے، انشاء اللہ سرخرو ہوں گے۔ علماء کرام اپنے حلقہ اثر میں کورونا کے بارے میں شعور بیدار کریں۔
علماء کرام کی تجاویز اور سفارشات کی قدر کرتے ہیں۔ ہر کھانسی بخار کورونا نہیں۔ علماء کرام نے کورونا وائرس سے بچائو کیلئے حکومت پنجاب کے پیشگی اقدامات کو سراہا۔ صوبائی وزیر راجہ بشارت نے کہا کہ ماضی میں علماء کا حکومت سے تعاون مثبت روایت ہے۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا کا پھیلائو تیز ہے، چھٹیوں میں گھروں سے نہ نکلیں۔
صوبائی وزیرپیر سید سعیدالحسن شاہ نے کہا کہ افراد کو وباء کے ضمن میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے سے گریز کرنا چاہیئے۔ علماء کرام کو کورونا وائرس سے بچائو کیلئے پیشگی حکومتی اقدامات اور حفاظتی تدابیر کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں کورونا سے بچائو کیلئے خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد نے دعا کرائی۔ مولانا صاحبزادہ فضل رحیم، مولانا غلام محمد سیالوی، مولانا طاہر محمود اشرفی، حافظ زبیر احمد ظہیر، علامہ محمد حسین اکبر اور دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کیا۔ رکن صوبائی اسمبلی مسرت جمشید چیمہ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری اوقاف اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھی-