پاک افغان سرحد32 ویں روز بھی بند؛ قومی خزانے كو كروڑوں کا نقصان

  • April 2, 2020, 2:53 pm
  • National News
  • 147 Views

چمن: كورونا وائرس كے باعث پاک افغان سرحد کو بند ہوئے آج 32 دن ہوگئے ہیں جس كے وجہ سے نیٹو سپلائی سمیت پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی بند ہے اور روزانہ كے بنیاد پر ریونیو جمع نہ ہونے سے كروڑوں روپے كا قومی خزانے كونقصان پہنچ رہا ہے۔

عالمی وباء كورونا وائرس كے خطرے كے پیش نظر پاک افغان سرحد 32ویں روز بھی بند ہے جس كے وجہ سے نیٹو سپلائی سمیت پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اورمقامی تاجروں كے سینكڑوں لوڈ ٹرک اب بھی راستے میں پھنسے ہوئے ہیں اور پیدل آمد و رفت بھی دونوں جانب سے مكمل طور پر سیل ہے، سرحد كی بند ش كے وجہ سے قبائل ، تاجر برادری اور مسافر شدید پریشانی كے عالم میں ہیں اور پاک افغان سرحد پر تجارت سے وابسطہ چھوٹے تاجر نان شبینہ كے محتاج ہوكر رہ گئے۔

دوسری جانب ٹرانزٹ ٹریڈ كے لوڈ ٹركوں كے زیادہ دنوں تک رکنے كے وجہ سے كلیئرنس ایجنٹس اور تاجروں كو كروڑوں روپے كا ڈیمرج كے مد میں نقصان پہنچ رہا ہے اور اس كے ساتھ ساتھ روزانہ كی بنیاد پر ریونیو جمع نہ ہونے سے كروڑوں روپے كا قومی خزانے كونقصان پہنچ رہا ہے۔

چمن كے مقامی تاجروں اور كلیرنگ ایجنٹس نے وزیر اعظم پاكستان سے ہمدردانہ اپیل كرتے ہوئے كہا كہ پاک افغان سرحد پر گزشتہ ایک مہینے سے پھنسے ہوئے تاجروں كے لوڈ ٹركوں اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ كو واپس بحال كرنے كے احكامات صادر فرمائیں كیوں كہ یہ ٹرک پاک افغان سرحد پر ہی انلوڈ ہوتے ہیں جس كے وجہ سے كوئی بھی خطرہ پاكستان كو نہیں پہنچتا اس لئے مقامی پاكستان تاجروں كو نقصان سے بچایا جائے۔