پاکستانی حکام لاہور کے تبلیغی اجتماع کے ہزاروں شرکا کی تلاش میں مصروف ہیں

  • April 5, 2020, 2:14 pm
  • COVID-19
  • 139 Views

پاکستانی حکام گذشتہ ماہ مارچ میں لاہور میں منعقد ہونے والے تین روزہ تبلیغی اجتماع میں شامل ہونے والے ہزاروں لوگوں کو تلاش کر رہے ہیں۔ حکام کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر اجتماع میں شرکت کرنے والے ان ہزاروں لوگوں کو قرنطینہ میں رکھنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ اجتماع لاہور میں 10 سے 12 مارچ کے دوران منعقد ہوا تھا۔
اجتماع کے منتظمین کے مطابق اس اجتماع میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی تھی۔ حکومت نے اس اجتماع کو منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی جسے انتظامیہ کی جانب سے پہلے مسترد کردیا گیا تھا تاہم بعد میں اجتماع قبل از وقت ختم کردیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ایک سرکاری عہدیدار کی جانب سے نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اجتماع کے مقام کو اب سیل کر دیا گیا ہے اور ملک کے تمام اضلاع میں حکام ان افراد کی تلاش میں ہیں جو اس اجتماع میں شریک ہوئے تھے۔
اس کے عالوہ اجتماع میں شرکت کرنے والے کم از کم 2500 افراد جن میں 1500 غیر ملکی بھی شامل ہیں اور جو ابھی تک اجتماع کے مقام پر موجود تھے، ان سب کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جبکہ ان میں سے 154 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی ہوچکی ہے جبکہ حکام کے مطابق دو افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ تبلیغی جماعت کے منتظمین کے فراہم کردہ ناموں کے مطابق حکام ابھی تک پنجاب بھر میں سات ہزار افراد کو تلاش کر کے قرنطینہ کر چکے ہیں۔
دوسری جانب ضلع لکی مروت میں کورونا وائرس میں مبتلا چارمریضوں کی تصدیق ہوگئی ،چاروں افراد کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے ان کے لیبارٹری ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ممہ خیل اور لنڈ احمد خیل کو لاک ڈائون کردیا گیا۔ محکمہ صحت لکی مروت کے پبلک ہیلتھ کو آرڈی نیٹر ڈاکٹر ہدایت اللہ خان نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں ناصر خان سکنہ لورالائی(بلوچستان)، عبدالسلیم سکنہ لورا لائی(بلوچستان)، محمد خان سکنہ میانوالی(پنجاب) اور عصمت اللہ سکنہ وانڈہ کلن (لکی مروت) شامل ہیں۔
متاثرہ افراد کے ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال تاجہ زئی کے آئیسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا جبکہ تبلیغی جماعت کے دیگر15 افراد کو لکی مروت یونیورسٹی کے ٹائون کیمپس میں قرنطینہ کردیا گیا۔