سعودی حکومت کا رمضان المبارک کے دوران مساجد میں محدود پیمانے پر نماز کی ادائیگی کی اجازت دینے کا فیصلہ

  • April 17, 2020, 9:51 pm
  • COVID-19
  • 181 Views

سعودی حکومت کا رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نماز کی ادائیگی کی اجازت دینے کا فیصلہ، ماہ مبارک کے دوران مسجد الحرام، مسجد نبویﷺ اور مملکت کی دیگر تمام مساجد میں امام اور عملے کو نماز کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔ اس سے قبل سعودی مفتی اعظم کی جانب سے رمضان المبارک میں مساجد میں نماز تراویح کے اجتماعات اور عید کی نماز کی ادائیگی کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس کے پھیلاو کی موجودہ صورتحال میں بہتری نہیں آئی، تو پھر رمضان المبارک میں نماز تراویح اور نماز عید گھروں پر ہی ادا کی جائیں گی۔ الشیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا ہے کہ چونکہ متعلقہ حکام نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر تراویح مساجد اہتمام کرانے سے معذوری ظاہر کی ہے، اس لیے رواں سال رمضان المبارک کی تروایح فرزندان توحید گھروں میں ادا کریں۔
عیدالفطر کی نماز گھروں میں ادا کرنے سے متعلق الشیخ عبدالعزیز آل الشیخ کا کہنا ہے کہ اگر کرونا وائرس کے پھیلاو کے پیش نظر نماز عید کھلی جگہوں اور مساجد میں ادا نہ کی جا سکی تو ایسے میں خطبہ کے بغیر لوگ گھروں میں بھی نماز ادا کر سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک فتوی موجود ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ اگر کسی کی نماز عید قضا ہو جائے تو وہ بغیر خطبہ کے اسے گھر پر ادا کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کے روز سعودی وزارت مذہبی امور نے مملکت میں رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نماز تراویح کے اجتماعات پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جبکہ گزشتہ ماہ کرونا وائرس کے پھیلاو کے بعد مملکت کی تمام مساجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس وقت مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ میں بھی زائرین کے داخلے پر پابندی ہے۔ جبکہ سعودی عرب کے 13 شہروں میں 24 گھنٹے کا کرفیو، اور بقیہ تمام شہروں میں بھی قدرے نرم کرفیو نافذ ہے۔