رونا وائرس سے نمٹنے میں حکومتی نااہلی کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں،ثناء بلوچ

  • April 18, 2020, 12:12 am
  • National News
  • 177 Views

رونا وائرس سے نمٹنے میں حکومتی نااہلی کے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں،ثناء بلوچ
مقامی سطح پر بڑھتے ہوئے کیسز کومدنظررکھتے ہوئے کورونا ٹیسٹ کٹس مہیاکی جائیں،رکن صوبائی اسمبلی
کوئٹہ (این این آئی)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مقامی سطح پر کوروناوائرس کے کیسز بڑھنے کے بعد حکومت صوبے بھر میں کورونا وائرس ٹیسٹ کٹس مہیا کرے حکومت اس مہلک بیماری سے نمٹنے میں غفلت کامظاہرہ نہ کرے ورنہ اسکے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ، خاران ،مستونگ سمیت بلوچستان بھر میںٹڈی دل کے حملے سے اربوں روپے کی فصلیں متاثر ہورہی ہیں حکومت ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو اپنے ایک بیان میں کہی ،انہوں نے کہا کہ خاران ،مستونگ، سمیت بلوچستان کے دیہی علاقوں میں کوروناوائرس کے مقامی سطح پر بڑھنے پر تشویش ہے صوبے بھر کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں کوروناوائرس کی ٹیسٹ کٹس مہیاکر کے بڑے پیمانے پر مقامی آبادی کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کر ے تا کہ وائرس کے پھیلائو کی اصل صورتحال کا اندازہ لگا یا جا سکے انہوںنے کہا کہ کوروناوائرس تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے اس سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے صوبے میں اب تک وافر مقدار میں کٹس نہ ہونا ایک سوالیہ نشان ہے جس پر غور کرنے کی ضرورت ہے اگر وائرس صوبے بھر میں پھیلتا ہے تو اس سے بڑے نقصان کا اندیشہ ہے لہذا صوبے میں فوری طور پرکٹس کا انتظام کیا جائے، انہوں نے کہا کہ خاران سمیت بلوچستان بھر میں ایک بار پھر ٹڈی دل کے حملے کی اطلاعات آرہی ہیں اس حملے میں بلوچستان کو 30سے32ارب روپے کے معاشی نقصان کا اندیشہ ہے صوبے کے مالدار اور زمیندار پریشان ہیں کیونکہ گندم ،پیاز ،زیرہ سمیت دیگر فصلیں ٹڈی دل کے حملے کا شکار ہوئی ہیں صوبے میں قدرتی چراہگاہوں پر ٹڈی کے حملے سے بھیڑ بکریوں کو چارہ بھی نہیں مل سکے گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال سنگین ہے جسکا ادراک کرتے ہوئے حکومت سنجیدیگی کا مظاہرہ کرے اور فل الفور اسمبلی اجلاس طلب کر کے صوبے کو درپیش مسائل کو زیر بحث لایا جائے اوران کے حل کے لئے ایک منظم پالیسی بنائی جائے اگر اسمبلی اجلاس بلانا ممکن نہیں تو پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے کر ان مسائل پر غور کیا جائے تاکہ صوبے کی عوام کو مشکل حالات میں ریلیف اور مسائل کا تدارک ممکن بنا یا جاسکے