برطانیہ میں کورونا کی وجہ سے 300 پاکستانی جاں بحق ہو گئے

  • April 24, 2020, 7:56 pm
  • COVID-19
  • 114 Views

برطانیہ میں کورونا وائرس کے سبب ہونے والی اموات میں کم از کم 300 پاکستانی بھی اپنی جان کی بازی ہار بیٹھے ہیں۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ہیلتھ سروس کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ جن افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی،ان میں سے 16 فیصد سے زائد کا تعلق بی ایم اے، بلیک اینڈ ایشین مائنوریٹی ایتھنک کمیونٹی سے ہے۔
19 اپریل تک ہونے والی تیرہ ہزار 918 اموات میں دس ہزار 244 سفید فام، 2 ہزار 252 کا تعلق بی اے ایم ای سے تھا۔جن کا تناسب 6 فیصد بنتا ہے۔جبکہ دیگر دس فیصد کا تعلق دیگر اقلیتوں سے تھا۔اعدادوشمار کے مطابق نسلی اقلیتوں میں بھارتی نژاد 420 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے۔جو کہ مجموعی تعداد کا تین فیصد بنتا ہے۔
جس کے بعد 407 بلیک کیربین، 287 پاکستانی، 273 افریقینز، 217 ایشیائی پسے منظر رکھنے والے والے افراد شامل تھے۔

مسلم کمیونٹی کے افراد کی تعداد کے حساب سے نسبتا کم اموات کی وجہ یہ بیان کی گئی ہے کہ دن میں پانچ مرتبہ وضو کرنے کے بعد یہ وائرس سے محفوظ ہیں۔19 اپریل کو جاری ہونے والے ڈیٹا کے بعد مزید پندرہ پاکستانی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوکر کر جان کی بازی ہار چکے ہیں۔برطانیہ میں اب تک کورونا وائرس کی وجہ سے 19 ہزار سے افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن پانچویں ہفتے میں داخل ہوچکا ہے،جس کے دوران لوگوں کو صرف انتہائی ضروری کام کی اجازت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق برطانوی مسلم کمیونٹی میں کورونا وائرس کے کم پھیلاؤ کی وجہ دن میں پانچ بار وضو کی عادت کا بڑا کردار ہے۔ نماز سے پہلے وضو کرنے کا مسلم عمل برطانوی مسلم کمیونٹیز میں کورونا کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔یہ دعوی نیو کیسل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر رچرڈ ویبر اور لیبر پارٹی کے سابق سیاستدان ٹریور فلپس کی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔