عمران خان کا ''کورونا کے ساتھ کاش ''انا وائرس'' کا ٹیسٹ بھی منفی آتا: حافظ حسین احمد

  • April 25, 2020, 12:15 am
  • Political News
  • 190 Views

عمران خان کا ''کورونا کے ساتھ کاش ''انا وائرس'' کا ٹیسٹ بھی منفی آتا: حافظ حسین احمد
موجودہ حالات میں قومی سطح پر اتحاد کی ضرورت ہے تاکہ کورونا اور معاشی وائرس کا ملکر مقابلہ کیا جاسکے
کوئٹہ(ہمارا کوئٹہ انفارمیشن ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ عمران خان کا ''کورونا وائرس'' ٹیسٹ کے ساتھ کاش ''انا وائرس'' کا ٹیسٹ بھی منفی آتا، موجودہ حالات میں قومی سطح پر اتحاد کی ضرورت ہے تاکہ کورونا اور معاشی وائرس کا ملکر مقابلہ کیا جاسکے،فواد چوہدری کا سائنسی کیلنڈر بھی اس بار ناکام نظر آیا، وفاق کی رٹ سندھ اور بلوچستان کے بعد کے پی کے میں بھی نظر نہیں آرہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز اپنی رہائشگاہ جامع مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ حسین احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اللہ کے فضل سے عمران خان نیازی کا ''کورونا وائرس'' ٹیسٹ منفی آیا ہے کاش اسی طرح ان کے ''انا وائرس'' کا ٹیسٹ بھی منفی آجائے تاکہ وہ اپوزیشن سمیت سب کو ساتھ لیکر چل سکیں اور اس طرح موجودہ حالات میں ملکر کورونا اور معاشی وائرس کا مقابلہ کرسکیں، اس وقت ملک کو جس یکجہتی اور قومی سطح پر اتحاد کی ضرورت ہے شایدماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی لیکن بدقسمتی سے وفاقی حکومت نہ صرف اپوزیشن کے ساتھ ''نفاق'' کا مظاہرہ کررہی ہے بلکہ سندھ کے ساتھ بھی کھل کر محاذ آرائی کا اندازاپنایا گیا ہے جبکہ کے پی کے اور بلوچستان میں بھی وفاق کے فیصلوں کی جھلک نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر تمام میڈیا کے اینکر پرسن کو بیٹھا کر نہ صرف احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کیا گیا بلکہ توجہ دلانے کے باوجود بھی اس موقع پر اپوزیشن کو نہ صرف نظر انداز کیا گیا بلکہ کرپشن کے حوالے سے تنقید بھی کی گئی تمام کاوش کے باوجود کل پونے تین ارب کی فنڈ ریزنگ کی گئی جبکہ صرف چینی اسکینڈل میں اپنے لنگوٹی یاروں کو تین ارب روپے کی سبسڈی دی گئی جبکہ گندم کے اسکینڈل کا معاملہ الگ ہے (آج) 25 تاریخ ہے لیکن نہ کوئی فرانزک رپورٹ آئی ہے اور نہ ہی احتسابی عمل کا دور دور تک کوئی پتہ ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیر اعظم دونوں نے تعمیراتی کام اور فیکٹریوں کے ساتھ ساتھ مساجد کھولنے کے لیے طے شدہ لائحہ عمل کا فیصلہ کیا لیکن نہ صرف میڈیا بلکہ میڈیکل کے ماہرین کا ہدف صرف مساجد اور نماز ہے اور ان کا یہ کہنا کہ اگر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا تو مساجد کو بند کریں گے کاش اس کے ساتھ وہ یہ بھی کہتے کہ کورونا وائرس کے کیسز بڑھے تو فیکٹریاں، تعمیراتی کام، احساس پروگرام پر لوگوں کا رش اور میڈیا ہاوسز بند کریں گے تو کوئی بات بنتی لیکن صرف ایک ہی طبقے کو نشانہ بنایا گیا جو کسی ایجنڈا کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں حافظ حسین احمد نے کہا کہ اس بار فواد چوہدری کا سائنسی کیلنڈربھی ناکام نظر آیا اور کے پی کے میں جمعہ کا بھی روزہ رکھا گیا جبکہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی نمائندگی بھی رویت ہلال کمیٹی بھی شامل کی گئی تھی اس سے پتہ چلتا ہے کہ وفاقی حکومت کی رٹ صرف سندھ، بلوچستان نہیں بلکہ صوبہ خیبرپختونخواہ بھی نہیں ہے۔