سردارمصطفی ترین مرحوم کی خدمات ہمیشہ یادرکھی جائیںگی،پشتونخواء میپ

  • April 25, 2020, 12:18 am
  • Political News
  • 255 Views

سردارمصطفی ترین مرحوم کی خدمات ہمیشہ یادرکھی جائیںگی،پشتونخواء میپ
کوئٹہ (ہمارا کوئٹہ انفارمیشن ڈیسک) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پشتون تحریک میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری سردار مصطفی خان ترین کی جدوجہد قربانیاں، خدمات قابل تحسین اور قابل تقلید ہیں جنہوں نے ہر قسم کے گھمبیر حالات میں پارٹی کی پلیٹ فارم سے پشتونخوا وطن کی قومی وحدت، قومی تشخص کی بحالی، پشتون قومی صوبے کے قیام،اس پشتون بلوچ صوبے میں قومی برابری، ملک میں حقیقی جمہوریت،آئین و قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی اور ہر شعبہ زندگی میں پشتون قوم سمیت محکموم قوموں اور مظلوم عوام کے حقوق کیلئے شاندار جدوجہد کی۔ان خیالات کا اظہار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق سنیٹر رضا محمد رضا،حاجی نصیب ناصر نے ژوب،پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری عبید اللہ بابت،سردار گل مرجان اور نعمت اللہ جلالزئی نے لورالائی، پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری یوسف خان کاکڑ، فاروق وطن شاد،نصیر احمد کاکڑ نے کچلاک،پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے، حمد اللہ بڑیچ نے اپنے مہمان خانے،پارٹی رہنما سنیٹر سردار شفیق خان ترین،حاجی سیف اللہ خان اور وزیر خان ناصر نے دکی، پارٹی کے ضلعی ڈپٹی سیکرٹری شاہ زمان خان نے زیارت،پارٹی رہنما سردار حبیب الرحمن دُمڑ نے سنجاوی اور پارٹی کے ضلعی سیکرٹری احمد خان لونی نے سبی میں فاتحہ خوانی کے موقع پر منعقدہ تعزیتی ریفرنسز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان تمام مقامات کے علاوہ قلعہ سیف اللہ،قلعہ عبداللہ خان،مسلم باغ، خانوزئی، ہرنائی،چمن، موسیٰ خیل،شیرانی اور دکی میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری سردار مصطفی خان ترین کی ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ جس میں مختلف پارٹیوں سماجی تنظیموں قبائلی عمائدین تاجروں سمیت مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔سابق سنیٹر رضا محمد رضا نے کہا کہ سردار مصطفی خان ترین نے ایک باتور اور پشتون قومی مشر کی حیثیت سے ہمیشہ اپنے علاقے اور قوم کی نمائندگی کرتے ہوئے انکی بھرپور خدمت کی اور اپنے علاقے کے محبوب مشر اور پشین کے تمام اولسوں کو ہمیشہ اتحاد و اتفاق کی راہ پر قائم رکھا انکے خاندان باپ دادا کے وقت سے اس خاندان نے قومی تحریک ہمیشہ تعلق رکھ کر قربانی اور خدمات میں تاریخی کردار رکھتے ہیں انکے والد سردار خیر محمد خان ترین بذات خود وطن دوست وطن پال شخصیت تھے اور خان شہید کے ساتھ انتہائی نزدیکی تعلق رکھتے تھے اسی طرح سردار مصطفی خان ترین نے تمام زندگی قومی تحریک سے وابستہ رہے اور پھر خاص کر پشتونخوا میپ کے پلیٹ فارم سے جدوجہد میں بھر پور حصہ لیا ملک میں امریتوں،مارشلائوں جیسے سنگین صورتحال میں انکے خاندان کے لوگ قومی تحریکوں کے رہنماؤں کے ساتھ بہترین تعلق دار تھے جبکہ ان پر ہمیشہ مختلف اطراف سے دباؤ کا سامنا بھی رہا ۔انہوں نے کہا کہ پشتون قوم کی تباہی و بربادی یونانیوں ،مغل عرب اور انگریزوں کے علاوہ پنجاب کی بالادستی نے سب سے زیادہ کردار ادا کیا اور پشتون قوم پر تحریک کے مختلف ادوار میں بدترین ظلم ڈھائے گئے اور اس دوران پشتون معاشرے کے بالادست طبقے میں بھی ملک سردار نواب ملا پیر سمیت مختلف طبقوں میں ایسے افراد بھی پیدا ہوئے جو غیروں کیلئے استعمال ہوئے لیکن ان طبقات میں بہت بڑی سماجی حیثیت کے مالک ایسے لاتعداد لوگ موجود ہیں جنہوں نے قومی تحریک میں تاریخی کردار ادا کیا جس طرح باچاخان اور خان شہید جو سماجی حیثیت کے مالک بھی تھے اور انہی کی تاریخ ساز جدوجہد کی بدولت پشتون قومی تحریک کی آبیاری ہوئی اس طرح سردار مصطفی خان ترین ایسی حیثیت کے سماجی شخصیت تھے جنہوں نے باپ دادا کے وقت سے اپنا تاریخی کردار نبھایا اور خان شہید کی شہادت کے بعد پشتونخوا میپ محترم مشر محمود خان اچکزئی کی قیادت میں جو جدوجہد کررہی ہے سردار مصطفی خان ترین انکے صف اول کے قائدین میں شامل تھے جنہوں نے ملک میں جمہوری تحریکوں، اس صوبے میں قومی برابری، ملک میں پشتون وطن کی تقسیم کے خاتمے اور بالادست قوتوں کی ظلم وجبر کیخلاف جدوجہد کے ہر مرحلے پر تاریخی رول کرتے رہے ہیں اور پارٹی کے علاقائی،ضلعی صوبائی اور مرکزی دوروں میں ہمیشہ شامل رہے اور پارٹی کو متحد و منظم کرنے اور انہیں مزید فعال بنانے میں ہمیشہ سرگرم رہے اور اپنے بہترین آراہ سے بلا ججک رہنمائی کا فریضہ ہمیشہ انتہائی ہمت کے ساتھ ادا کیا جبکہ انہوں نے پارلیمانی حیثیت میں میونسپل کمیٹی کے چیئرمین، تحصیل ناظم، صوبائی اسمبلی کے ممبر اور صوبائی وزیر کی حیثیت سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ہر قسم کے حالات کا مردانہ وار مقابلہ کیا اور کبھی بھی اپنے ذاتی و گروہی مفادات کو ترجیح نہیں دی بلکہ ہمیشہ قربانی کے صف اول میں رہے ہمارے لئے اور تمام پارٹی کیلئے انکی موت قومی سانحے سے کم نہیں لہذا انکی یاد کو ہمیشہ تازہ رکھا ۔