2020رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کاآغاز ہوتے ہی گیس پریشر اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ شدت اختیار کر رہا ہے

  • April 26, 2020, 12:15 am
  • National News
  • 116 Views

کوئٹہ(ہمارا کوئٹہ انفارمیشن ڈیسک)سال 2020رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کاآغاز ہوتے ہی گیس پریشر اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ شدت اختیار کر رہا ہے گھروں میں گیس نہ ہونے کی وجہ سے لوگ کورونا وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر کو پاﺅں تلے روند کر ایل پی جی گیس اور روٹی خریدنے کیلئے رش والی دکانوں پر دھکے کھانے پر مجبور ہیں ان خیالات کااظہارکاشف حسین حیدری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بجلی،گیس ودیگر بنیادی سہولیات بلوچستان کے عوام کی پہنچ سے بہت دور ہوچکا ہے اور صرف بھاری بلز عوام سے وصول کی جارہی ہیں ماہ صیام میں صوبائی حکومت اور گیس کمپنی کی جانب سے عوام سہولیات کی فراہمی کی بجائے ان کی پریشانیوں میں خاطر خواہ اضافہ کررہے ہیں خصوصاً ہزارہ ٹاﺅن میں گیس کی بو تک نہیں آتی گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو سحری اور افطاری کے وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ گیس نہ ہونے کے باعث خواتین ار بچے ایل پی جی سلنڈرز بھر نے کیلئے کورونا وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیرکوپاﺅں تلے روند کر رش والی دکانون پر کھڑے ہوتے ہیںاسی طرح گھر میںگیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے روٹی نہیں بن پاتی اسی لئے عوام کورونا وائرس کی وجہ سے سماجی دوری کو مدنظر رکھتے ہوئے بغیر رشن میں روٹی لیتے نظر آتے ہیںانہوں نے کہا ہے کہ خدا نخواستہ اگر ایک شخص میں کورونا ائرس کا ایک زرہ بھی موجود ہو تو اس رش میں سب کو متاثرکرسکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری گیس کمپنی اور صوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے اس دوران ایل پی جی گیس اور تندور مالکان کی بھی چاندنی ہوگئی ہے انہوں نے کہا کہ دوسرے دنوں کی نسبت ایل پی جی فی کلو دگنی قیمت میں فروخت ہورہی ہے جبکہ روٹی کا وزن کم کر کے 20روپے فروخت کیا جارہا ہے حکومت وقت اخباری بیانات اور فوٹو سیشن تک محدوچ ہوچکی ہے اور عوام کاانکو کوئی خیال نہیں ہے انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدارا عوام کوبنیادی سہولیات کی عدم فراہمی گیس پریشر کی کمی اور گیس لوڈ شیڈنگ کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے لہٰذا حکومت سیاست کو بالائے طاق رکھ کر اور گیس کمپنی ،گیس پریشر اور لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ جلد از جلدحل کرائیں۔