مفتی عبدالقوی نے 40 فیصد سے کم الکوحل ملی شراب کو حلال قرار دے دیا

  • May 7, 2020, 4:37 pm
  • National News
  • 169 Views

فتی عبدالقوی نے شراب کے استعمال کو حلال قرار دے دیا،انہوں نے دعوی کیا ہے کہ 40 فیصد سے کم الکوحل ملا مشروب حلال ہے۔تفصیلات کے مطابق مفتی عبدالقوی اپنے بیانات اور متنازعہ شخصیت کی وجہ سے اکثر خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں۔مفتی عبدالقوی پہلی بار اس وقت خبروں میں بہت زیادہ سرگرم رہے جب ان کی تصاویر ماڈل قندیل بلوچ کے ساتھ منظر عام پر آئی تھی۔
جس کے کچھ عرصہ آبادی قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا تھا اور مفتی عبدالقوی مزید خبروں میں آنے لگے۔اس کے بعد ان کی معروف ٹک ٹاک سٹار اور ماڈل حریم شاہ کے ساتھ بھی تصویر وائرل ہوئی۔مفتی عبدل اکثر ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں جو انہیں خبروں میں لے آتے ہیں۔حال ہی میں انہوں نے ایک بار پھر متنازع بیان دیا ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران مفتی عبدالقوی کہتے ہیں کہ وہ مشروب جس میں الکوحل کی مقدار 40 فیصد سے کم ہو وہ حلال ہے۔

اگر الکوحل معدنیات سے حاصل کی ہے تو اس کی 100 فیصد مقدار بھی حلال ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر ہمارے علمائے کرام کے تمباکو والے پان حلال ہیں تو پھر آج کے مشروبات بھی حلال ہے۔پبلک ہیلتھ انسٹیٹیوٹ کے الکوحل ریسرچ گروپ کے سینئر سائنسدان ولیم کیر کے مطابق بئیر میں ساڑھے 4 فیصد الکوحل ہوتی ہے۔وائن میں 11.6 فیصد اور شراب میں33فیصد الکوحل ہوتی ہے۔
اگر مفتی عبدالقوی کی مبینہ فتوے اور سائنسدان ولیمکسیر کی تحقیق کو مدنظر رکھا جائے تو اس بات کا ایک ہی مطلب نکلتا ہے کہ مفتی عبدالقوی شراب کو حلال سمجھتے ہیں۔

۔خیال رہے کہ 07 مارچ 2016 کو مفتی عبدالقوی نے حال ہی میں ایک نیا فتویٰ جاری کرتے ہوئے نامحرم عورت کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنا حلال قرار دے دیا تھا۔ اپنی ایک ویڈیو میں مفتی عبد القوی کا کہنا تھا کہ ”بحیثیت طالب علم ، قرآن و سنت سے جو کچھ میں نے سمجھا ہے وہ یہ کہ آج اکیسویں صدی کے اندر جب ہم نے بدکرداری اور بداخلاقی کا دروازہ بند کرنا ہے تو قرآن و سنت کا خلاصہ یہ ہے کہ شادی ایک ہوگی اور نکاح متعدد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر وہ محترمہ جو کسی کی ”منکوحہ نہ ہو اور آپ کی محرم (یعنی پوپھو، خالہ) نہ ہو ، اس سے آپ جو نکاح کریں گے، جو معاہدہ کریں گے وہ شرعی طور پر نکاح ہو گا اور حلال ہوگا۔