امتحانات نہیں ہوں گے، گزشتہ امتحانات کے نتائج پر پروموٹ کردیا جائےگا، شفقت محمود

  • May 12, 2020, 2:26 am
  • Education News
  • 289 Views

اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ بچوں کی صحت کی وجہ سے اسکولوں پر پابندی برقرار رکھی ہے اور امتحانات بھی منسوخ کیے جبکہ گزشتہ امتحانات کے نتائج پر بچوں کے نتائج مرتب کیے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ان خیالات کا اظہار اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کیا، شفقت محمود کا کہنا تھا کہ 25 فیصد ایسے طلبہ ہے جن کے مخصوص مسائل ہیں ان پر بھی جلد فیصلہ ہوگا، امتحانات نہیں ہوں گے، گزشتہ امتحانات کے نتائج پر پروموٹ کردیا جائے گا۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ 9 ویں اور 10 ویں جماعتوں سے متعلق بھی 2 ،3 میں اعلان کردیں گے، ملک کے 29 فیصد بورڈز سے تجاویز مانگی ہیں جو 2 ،3 دن میں مل جائیں گی، سپلیمنٹری طلبہ سے متعلق بھی 2 سے 3 دن میں پالیسی دے دی جائے گی۔

وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ اسکول میں بھی بچوں کو پروموٹ کر دینا چاہیے، اس وقت پرائیویٹ اسکول بھی امتحانات لینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ہمارا خیال ہے 8 کلاس تک بچوں کو پروموٹ کر دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک کی نسبت پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد کم ہے حکومتی پالیسی اور اقدامات کی وجہ سے پاکستان میں کرونا نہیں پھیلا۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ دوسروں پر تنقید کے بجائے اپنے گریبان میں بھی جھانک کر دیکھنا چاہیے، خواجہ آصف کے پاس لفاظی گفتگو کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان شروع سے کہہ رہے تھے ہمیں لوگوں کی بھوک کو بھی دیکھنا ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن صرف اپنی سیاست چمکانے کیلئے ایسی باتیں کررہی ہے، اپنی سیاست چمکانے کیلئے اپوزیشن اس قسم کی باتیں کررہی ہے، لوگوں کی بھوک ختم کرنی ہے، روزگار فراہم کرنا چاہیے۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ غریب عوام کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہمیں اس طرف بھی دینا ہے، حکومت نے لاک ڈاؤن ختم نہیں کیا نرم کیا ہے، امریکی اور یورپی ممالک میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کی جارہی ہے، لوگ بھوک سے مررہے ہیں اس لیے یورپی ممالک لاک ڈاؤن نرم کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کو لوگ کی بھوک کی فکر نہیں بس سیاست چمکا رہی ہے، بھارت سے دوائیاں منگوانے کا فیصلہ ہوا تھا منگوائی نہیں گئی تھیں، کابینہ نے بھارت سے کسی بھی قسم کی ٹریڈ کی اجازت نہیں دی تھی، کابینہ کو بھارت سے دوائیاں منگوانے کی تجویز دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے دوائیاں منگوائی گئی ہیں تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں، مجھے یقین ہے کابینہ کے فیصلے کے خلاف کوئی کام نہیں ہوا ہوگا، میری اطلاع ہے بھارت سے دوائیاں درآمد نہیں کی گئیں، کرپشن یا بےضابطگی میں جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔