میٹرک انٹر امتحانات، پاس اور فیل ہونے والے طلبا کو کس طرح پروموٹ کیا جائے گا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

  • May 14, 2020, 8:24 pm
  • Education News
  • 297 Views

اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ نوویں اور گیارویں کے امتحانات نہیں ہوں گے اور 10ویں اور12ویں کے طلبا کو 9ویں اور11ویں کےنتائج پرپروموٹ کیا جائے گا جبکہ 40 فیصد مضامین میں فیل ہونے والے طلبا کوپاسنگ مارکس دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جن بچوں نے 9،11کا امتحان دیا ہوا ہے اور تمام مضامین پاس کئے ہیں انہیں پروموٹ کردیا گیا ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ نوویں اور گیارویں کے امتحانات نہیں ہوں گے،جن بچوں کے پاس نویں اور گیارویں کے رزلٹ موجود ہیں ان کو دسویں اور بارویں میں ترقی دے دی گئی ہے , یہ طلبا اگلے سال دسویں اور بارویں کے امتحانات دیں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 10 ویں اور12ویں کے طلبہ کو 9ویں اور11ویں کے نتائج پر پروموٹ کیاجائے گا ،نویں جماعت کے مقابلے میں دسویں جماعت کا رزلٹ بہتر ہوتا ہے ،اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ طلبا کے نمبروں میں تین فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ چالیس فیصد مضامین میں فیل ہونیوالے طالبعلموں کوپاسنگ مارکس دیئے جائیں گے اور جو 40فیصد سے زیادہ مضامین میں فیل ہوئے ان کا اسپیشل امتحان ہوگا، اسپیشل امتحان لیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گیارہویں جماعت کے طالبعلم نتائج سے مطمئن نہ ہونےپردوبارہ امتحان دے سکتے ہیں جبکہ بارہویں جماعت کے طالب علم کو ٹوٹل نمبر دیئے جائیں گے، مضامین کے مطابق نہیں ہوں گے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ایک کیٹگری ہے جو لوگ اپنے 11ویں کے نتائج سے مطمئن نہیں ہے ، دوسری کیٹگری جو کمپوزٹ امتحان دینا چاہتے تھے ، تیسری کیٹگری وہ ہے جو چند سبجیکٹ کا امتحان دے رہے تھے جبکہ چوتھی کیٹگری ایسی ہے جن کا 40فیصد سے بھی کم رزلٹ ہے، ان کے لئے ایک الگ سے امتحان لیا جائے جو حالات کو دیکھتے ہوئے لیا جائے گا، اسپیشل امتحان میں شریک ہونیوالے یکم جولائی کو اپنے بورڈ کو اطلاع کر دیں۔

اس سے قبل وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کااجلاس ہوا تھا ، جس میں اجلاس میں چاروں صوبائی وزرا تعلیم ودیگرمتعلقہ حکام نے شرکت کی تھی۔

اجلاس میں طلبہ کو اگلی کلاسز میں پروموشن کےمعاملےپرغورکیا گیا اور 9وین ، 10 ویں11،12ویں کےنتائج سےمتعلق پالیسی پرمشاورت مکمل کی گئی ، ملک بھر میں 40لاکھ سےزائدطلبانےداخلےبھجوائے،30-35فیصدپرائیویٹ امیدوار ہیں۔