کار سے لاشیں ملنے کا معاملہ،بچوں کو زیادتی کر کے قتل کیا گیا

  • May 16, 2020, 1:07 am
  • National News
  • 345 Views

کراچی کے علاقے منگھوپیر سے چار روز قبل لاپتہ ہونے والی بچوں کی ملنے والی لاشوں اور قتل کا معمہ حل ہوگیا ہے۔دونوں بچوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بچوں سے مبینہ زیادتی کے بعد ان کو قتل کر کے لاشیں کار میں رکھی گئی تھی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پہلے پولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ بچوں کی موت دم گھٹنے سے ہوسکتی ہے مگر لاشیں کئی دن پرانی ہونے کے باعث زیادتی کے نشانات نہ مل سکے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچوں کے سروں پر تیز دھار آلے سے وار کیے گئے تھے اور ان کے سر کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔لاشوں کی حالت کافی خراب ہونے کی وجہ سے جسم پر کوئی نشانات نہیں ملے البتہ معائنے کے دوران دونوں کے سروں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ملی ہیں۔
زیادتی سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ آنے کے بعد ہی زیادتی کا پتہ لگ سکے گا۔ لاشیں کئی دن پرانی کے باعث حالت خراب تھی جس کی وجہ سے زیادتی کے نشان ظاہر نہیں ہوئے۔

واضح رہے کہ کراچی کے ضلع ویسٹ کے علاقے منگھوپیر میں نیا ناظم آباد کے قریب بس اسٹاپ پر کئی روز سے لاوارث کھڑی کار کے اندر سے 2 لاپتہ کمسن بچوں کی کئی روز پرانی لاشیں ملی تھیں۔منگھوپیر تھانے کے ایس ایچ او انسپکٹر گل اعوان کے مطابق نیا ناظم آباد کے قریب عمر کالونی کے ایف 11 بس اسٹاپ پر کھڑی ایک لاوارث کار نمبر ڈی 8262 سے تعفن اٹھنے پر اہلِ محلہ نے پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کے مطابق کار لاک تھی جس کے شیشے توڑ کر گیٹ کھولا گیا تو 2 بچوں کی لاشیں کار میں پڑی تھیں۔ایک بچے کی لاش کار کی عقبی سیٹ پر اوندھی پڑی تھی جبکہ دوسری لاش دونوں اگلی سیٹوں کے درمیان موجود تھی۔پولیس کے مطابق دونوں بچوں کی شناخت دانش زبیر اور عبید سعید کے نام سے ہوئی ہے جو 10 مئی سے پراسرار طور پر لاپتہ تھے۔ پولیس کا شبہ ہے کہ بچے کھیلتے ہوئے اس کار میں گھس گئے اور دروازوں کے لاک خراب ہونے کی وجہ سے گیٹ نہ کھول سکے۔کافی عرصے سے کھڑی کار کے شیشوں پر گرد جم جانے کی وجہ سے باہر سے کسی کو بچے نظر نہیں آئے