آئندہ بجٹ میں گریڈ 1سے گریڈ 22تک سرکاری محکموں کے ملازمین کے لئے 4ایڈہاک ریلیف الاﺅنسز تنخواہوں میں ضم اور 20فیصد تک تنخواہوں میں اضافہ پر غور

  • May 18, 2020, 1:09 am
  • Business News
  • 307 Views

آئندہ بجٹ میں گریڈ 1سے گریڈ 22تک سرکاری محکموں کے ملازمین کے لئے 4ایڈہاک ریلیف الاﺅنسز تنخواہوں میں ضم اور 20فیصد تک تنخواہوں میں اضافہ پر غور
پشاور(انفارمیشن ڈیسک) آئندہ نئے مالی سال کے بجٹ کے موقع پر گریڈ 1سے گریڈ 22تک سرکاری محکموں کے ملازمین کے لئے 4ایڈہاک ریلیف الاﺅنسز تنخواہوں میں ضم کرنے اور 20فیصد تک تنخواہوں میں اضافہ کرنے پر غور و خوص شروع کیا ہے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں الگ سے پچیس فیصد تک اضافہ کی تجویز بھی دی گئی ہے ۔ تاہم تنخواہوں کے سکیل پر نظر ثانی اور بیس فیصد اضافہ سے ملکی خزانے پر پنشن ، تنخواہوں اور مراعات کے اخراجات 1500ارب روپے سے زائد تجاوز ہونے کے امکانات ہیں آئندہ نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بیس فیصد اضافہ کرنے اور تنخواہوں کے سکیل پر نظر ثانی پر بھی غور کیا جارہا ہے الاﺅنسز کو تنخواہوں میں ضم کرنے کی تجویز ہے ان میں 2016-17-18-19-میں اعلان کردہ 10.10فیصد ایڈہاک ریلیف الاونس اور گریڈ 1سے گریڈ 16کے لئے 10فیصد اور گریڈ 17سے گریڈ 20کے لئے پانچ فیصد ایڈہاک ریلیف شامل ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ اگر چار ایڈہاک ریلیف الاﺅنسز تنخواہوں میں ضم کر کے تنخواہوں میں مزید بیس فیصداضافہ کیا گیا تو حکومتی اخراجات میں اضافہ ہو گا تنخواہوں میں مجوزہ اضافہ اورریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافہ سے خزانے پر مزید بوجھ آئیگا ۔حکومت کی جانب سے تنخواہوں ،مراعات ، پنشن میں اضافہ کے لئے پے اینڈ پنشن کمیٹی تشکیل دی ہے تاہم اگر موجودہ صورتحال کے باوجود ٹیکسز نہیں لگائے گئے اور تنخواہوں میں اضافہ کیا گیاتو حکومت کو اس کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامناکرنا پڑیگا نئے مالی سال کے بجٹ میںتاجروں کی جانب سے ٹیکس نہ لگانے کی سفارشات کی جا چکی ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ کیا جارہاہے۔