پاکستانی فارماسیوٹیکل کمپنی کا کورونا کی دوا بنانے والی کمپنی سے معاہدہ

  • May 29, 2020, 12:57 pm
  • National News
  • 146 Views

اسلام آباد : پاکستان کی فارماسیوٹیکل کمپنی کا بنگلادیش کی کمپنی سے کورونا وائرس کے علاج میں مددگار دوا ’ریمڈیسور‘ کی تیاری کیلئے معاہدہ ہوگیا، اس سے پہلے فیروزسنز کا بھی بین الاقوامی کمپنی سے معاہدہ ہوچکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کی فارماسیوٹیکل کمپنی سرل نے کورونا وائرس کے علاج میں مددگار دوا ’ریمڈیسور بنانے کا معاہدہ کرلیا، کمپنی کامعاہدہ بنگلادیش کی کمپنی بیزیم کو فارما سیوٹیکلز سے ہوا ہے،بنگلادیش کی کمپنی کورونا کی دوا’’ریمڈیسور‘‘بناتی ہے۔

خیال رہے بیزیم کو دنیا کی پہلی کمپنی ہے جس نے COVID-19 کے علاج کے لئے ریمڈیسور تیار کی اور اسے متعارف کرایا، اس شراکت سے تیار شدہ مصنوعات کو فوری طور پر سستی قیمت پر فراہمی کیا جائے گا ، جس سے پاکستان میں کوویڈ 19 کے مریضوں کا علاج کرنے میں مدد ملے گی۔

اس سے قبل پاکستانی کمپنی فیروز سننز لیبارٹریز نے اعلان کیا تھا کہ اس کی ذیلی کمپنی بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ (بی ایف بی ایل) کا کورونا کے خلاف بہتر نتائج دینے والی دوا ریمڈیسیور کی تیاری اور اسے پاکستان سمیت 127 ممالک کو فروخت کے لیے امریکی کمپنی گیلیڈ سائنسز انکارپوریشن کے ساتھ معاہدہ ہوگیا ہے۔

بعد ازاں معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے میں بریفنگ میں بتایا تھا کہ امریکی کمپنی گِلی یَڈ نے پاکستان کو اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور بنانے کی اجازت دے دی ہے، یہ دوا اب پاکستان میں بی ایف بائیو سائنسز تیار کرے گی۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پہلے یہ دوائی امریکا میں کمپنی جی ایس آئی تیار کرتی تھی، دنیا میں 2 ممالک کو یہ دوا بنانے کی اجازت ہے، پاکستان ان میں سر فہرست ہے، گِلی یڈ نے جنوبی ایشیا کے 5 مینوفیکچررز سے معاہدہ کیا ہے، لوکل مینوفیکچرر بی ایف بائیو سائنسز لمیٹڈ نے بھی گِلی یڈ سے اس سلسلے میں معاہدہ کر لیا ہے۔

ظفر مرزا نے بتایا کہ حکومت پاکستان گِلی یڈ سائنسز کے لائسنسنگ کے اہم اقدام کی تعریف کرتی ہے، پاکستانی ادارہ معاہدے کے تحت 127 ممالک کو یہ دوا فراہم کرے گا۔ پاکستان میں منظوری کے بعد 6 سے 8 ہفتوں میں اس کی تیاری شروع ہو جائے گی، اور یہ دوا ٹیکے کی صورت میں ہے۔

خیال رہے کورونا ائرس کے علاج کے لیے ایک اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کو مؤثر قرار دیا گیا ہے، وائرس کو ختم کرنے والی یہ دوا اصل میں ایبولا کے علاج کے طور پر تیار کی گئی تھی، یہ دوا انسانی جسم میں موجود ان اینزائم یا خامرہ کو ختم کرتی ہی جن کی خلیوں میں توالید کے لیے اس وائرس کو ضرورت ہوتی ہے۔