لاہور، کورونا کے باعث ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر انتقال کر گیا

  • June 5, 2020, 1:23 pm
  • COVID-19
  • 121 Views

لاہور میں کورونا کے باعث ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر انتقال کر گیا۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اعجاز خواجہ کی بہو سحر جلال کا کہنا تھا کہ لاہور کے کسی ہسپتال میں ان کو داخل کرنے کی جگہ نہیں تھی جس کی وجہ سے انہیں گھر بھیج دیا گیا۔ ان کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر اعجاز خواجہ کے آخری دو کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آئے تھے اور ان کی موت نمونیا کے باعث ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں بھی اس وقت دنیا بھر کی طرح عالمی وبا کی وجہ سے مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ڈاکٹروں کی ایک بڑی تعداد جاں بحق ہو گئی ہے جبکہ ڈاکٹرز کی ایک کثیر تعداد مریضوں کا علاج کرنے میں مصروف عمل ہے۔ گزشتہ روز بھی لاہور میں کورونا مریضوں کی ڈیوٹی پر مامور انیستھیزیا کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مقصود انتقال کر گئے تھے جب کہ اس سے ایک روز قبل لاہور ہی میں ڈاکٹر ثناء فاطمہ کا بھی کورونا کے باعث انتقال ہوا تھا۔
تا ہم آج انتقال کرنے والے ڈاکٹر اعجاز خواجہ کے انتقال کی وجہ کورونا نہیں بلکہ نمونیا بنا ہے، لیکن ان کی بہو کے مطابق طبیعت بگڑنے پر کسی ہسپتال میں انہیں داخل نہیں کیا گیا کیونکہ تمام ہسپتال کورونا کے مریضوں سے بھرے ہوئے تھے۔ خیال رہے کہ اس وقت پورے پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ روز سندھ کے ڈاکٹروں کی جانب سے سندھ حکومت پر بھی تنقید کی گئی تھی جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ سندھ کے ہسپتالوں میں 85 فیصد بیڈ بھرے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹروں نے سندھ میں اس حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ لیکن اب پنجاب کے شہر لاہور میں بھی ایسی ہی صورتحال سامنے آ رہی ہے جہاں آج ایک ڈاکٹر کسی ہسپتال میں جگہ نہ ہونے کے باعث انتقال کر گیا ہے۔